ساسانی دور میں ایرانی زبان کا رسم الخط۔ آرامی خط سے لیا گیا ہے اور دائیں سے بائیں لکھا جاتا ہے۔ قدیم اوستائی خط بھی، جو اب ناپید ہے۔ اسی خط سے ملتا جلتا تھا۔ ساسانی کتبوں اور زرتشتی کتابوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ پہلوی خط کی دو قسمیں ہیں۔ ایک کو قدیم خط یا خط کلدہ کہتے ہیں۔ یہ خط کتبوں کے علاوہ اور کہیں نہیں ملتا۔ دوسرے کو کتابی، ساسانی یا پہلوی خط کہتے ہیں۔ زیادہ تر ساسانی آثار اور بالخصوص پہلوی کتابیں جو اس وقت دستیاب ہیں، اسی خط میں رقم ہوئی ہیں۔