پیکا آرڈیننس
فروری 2022 کو وفاقی کابینہ سے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کے قانون 2016ء میں آرڈننس کے ذریعے ترامیم لانے کی منظوری لی گئی۔ جس میں فوج عدلیہ اور دیگر سرکاری اداروں پر تنقید کرنے والوں کے لیے پانچ سال تک قید کی سزا تجویز کی گئی۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیر جرم قرار دیدیا گیا،
23 فروری 2022ء کو عدالت نے حکومت کو پیکا قانون کی دفعہ 20 کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا،
8 اپریل 2022ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دے دیا،