چودھری محمد افضل خان
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
یہ ایک یتیم صفحہ ہے جسے دیگر صفحات سے ربط نہیں مل پارہا ہے۔ براہ کرم مقالات میں اس کا ربط داخل کرنے میں معاونت کریں۔ |
چودھری محمد افضل خاں امرتسر میں پیدا ہوئے۔ان کے والد کا نام مولا بخش کشتہ تھا،جو پنجاب کے پہلے صاحب دیوان شاعر تھے۔مشرقی پنجاب آج بھی گیانی کورسز (فاضل پنجابی)میں کشتہ کی لکھی ہوئی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں۔تقسیم ہند کے وقت چودھری محمد افضل خان امر تسر سے لاہور آگئے۔پنجابی زبان کی ترقی و ترویج کی خاطر انھوں نے 1950 میں ٹیمپل روڈ پر اینگلو پنجابی کالج کھولا۔آج اسکولوں ،کالجوں اور یورنیورسٹیوں میں پنجابی زبان کو اس کا مقام دلانے کی جو بھی کوششیں ہو رہی ہیں،یہ سب چودھری محمد افضل خان کی ہی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔
1957 میں انھوں نے ماہنامہ”پنج دریا”کے نام سے ایک پنجابی رسالے کا اجرا کیا۔اس رسالے کے ذریعے انھوں نے پوری دنیا میں ماں بولی کو متعارف کروایا۔
ان کا انتقال 10 اپریل 1974 کو لاہور میں ہوا۔آخری آرام گاہ قبرستان "مسافر خانہ ،گڑھی شاہو”میں ہے۔