چھلنی ایک آلہ ہے جو عام طور پر باورچی خانہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے آٹا، پیسا ہوا جَو، باجرا، چائے پتی وغیرہ چھاننے کے کام میں استعمال کیا جاتا ہے۔[1] یہ مختلف سائز، ڈیزائن اور اقسام کی ہوتی ہیں اور مختلف الاستعمال بھی ہوتی ہیں باورچی خانہ سے لے کر بالو گارا وغیرہ بناتے وقت تک استعمال کی جاتی ہیں۔

لفظ چھلنی کا مآخذ ترمیم

سنسکرت زبان کے لفظ 'چھلنی' سے ماخوذ 'چھال' کے ساتھ 'نی' بطور لاحقۂ تانیث لگانے سے 'چھالنی' کی تخفیفی شکل 'چھلنی' بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے۔ 1695ء کو "دیپک پتنگ (قلمی نسخہ) ورق، 109 الف" میں مستعمل ملتا ہے۔

اسم آلہ (ؤنث - واحد)

جمع: چَھلْنِیاں [چَھل + نِیاں]

جمع غیر ندائی: چَھلْنِیوں [چَھل + نِیوں (و مجہول)]

1 - آٹا وغیرہ چھاننے کا آلہ، چھننی۔

"اچھی طرح ملانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ دونوں کو ملا نے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ دونوں کو ملا کر کئی بار باریک چھلنی میں سے گزارا جائے" (1968ء، گندم، 325)

2 - صاف شدہ، چھانا ہوا۔

"چھلنی تجزیہ (سکرین انیلیز) بہت امید افزا ہے" (1973ء، فولاد سازی، 135)

چھلنی کی بناوٹ ترمیم

چھلنی عام طور پر گول ہی ہوتا ہے یہ چھوٹے بڑے ہر سائز کا ہوتا ہے یہ ایک گول کٹورے یا گہرے گول پلیٹ کی شکل کا ہوتا ہے جس کے نیچے کی جانب باریک سوراخ ہوا کرتی ہے جس سے آٹا اور دیگر چھاننے کی اشیاء میں موجود موٹے حصہ چھن کر چھلنی میں ہی رہ جاتے ہیں ۔

چھلنی کے اقسام ترمیم

ایک چھوٹے سائز کی چھلنی ہوتی ہے جو آٹا پیسا ہوا جَو باجرا وغیرہ چھاننے کے کام میں استعمال ہوتا ہے۔ ایک چھلنی وہ ہوتی ہے جس سے چائے بناتے وقت چائے کی پتی کو چھانا جاتا ہے بہ بھی چھوٹے ہی سائز کی ہوتی ہے لیکن اس میں دستہ بھی ہوتا ہے جس سے پکڑ کر گرم چائے چھانی جاتی ہے ۔ اسی طرح کفگیر والی بڑے سائز کی چھلنی ہوتی ہے جس سے گرم پکوڑے اور تیل میں تلنے والی چیزیں چھانی جاتی ہیں۔ ایک بڑے سائز کی چھلنی ہوتی ہے جس سے بڑی چیزیں چھان کر الگ کی جاتی ہیں ۔ بعض چھلنییاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن سے بالو ریت وغیرہ چھانی جاتی ہیں اور بالو ریت سے کنکریاں الگ کرنے کے کام آتی ہیں۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Michael Ruhlman، Anthony Bourdain (2007)۔ The Elements of Cooking: Translating the Chef's Craft for Every Kitchen۔ Simon and Schuster۔ صفحہ: 216۔ ISBN 978-1-4391-7252-0