ڈاکٹر جاوید لغاری
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
سندھ کے شہر حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جاوید لغاری نے الیکٹریکل انجینئرنگ میں گریجوایشن کی ڈگری سندھ یونیورسیٹی سے، پوسٹ گریجوایشن کی ڈگری ایک ترک یونیورسٹی سے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری ایک امریکی یونیورسٹی سے حاصل کی۔
وہ نیویارک کی ایک یو نیورسٹی میں پروفیسر تھے، جب بے نظیر بھٹو نے انھیں پاکستان بلایا تھا۔ وہ تعلیم، سائنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بارے میں مرحومہ بے نظیر بھٹو کے مشیر بھی رہ چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے منشور کی تیاری میں بھی وہ بے نظیر بھٹو کی معاونت کرتے رہے۔
بعد ازاں انھیں شہید ذو الفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹینکالوجی کا صدر بھی بنایا گیا۔ اس ادارے کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین ملکی صدر آصف علی زرداری ہیں۔ بعد ازاں 2009 میں ڈاکٹر جاوید کو اس ادارے کی سربراہی سے ہٹا دیا گیا تھا۔
بے نظیر بھٹو نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انھیں مارچ 2006ء میں چھ سال کے لیے سینیٹ کا رکن منتخب کرایا۔ اپریل 2009ء میں وہ سینیٹ کے قائم مقام چیئرمین بھی رہے لیکن 2009ء میں انھیں اپنی ہی پارٹی کے فیصلے پر سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔