کالے پروں والا باز
سفید چیل یا چوہا مار (انگریزی: Black-shouldered kite; Elanus axillaris) سندھ کا مقامی پرندہ ہے۔ سندھ کے گاؤں، دیہات سے تعلق رکھنے والوں میں سے اکثر نے اس شکاری پرندے کو دیکھا ہو گا البتہ شہروں میں رہنے والوں کے لیے یہ پرندہ اجنبی ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ پرسکون کھلے میدانی علاقوں میں زندگی گذارنے والا خاموش طبع شکاری پرندہ ہے۔ زرعی زمینوں سے لے کر غیر آباد جنگلی میدانی علاقوں میں کسی درخت کی چوٹی، بجلی کے پولز یا تاروں پر خاموشی سے بیٹھ کر آس پاس کے ماحول کا گہری اور تیز نگاہوں سے جائزہ لیتا رہتا ہے۔
پھر جیسے ہی کہیں کسی چوہے کی حرکت نظر آتے ہی ایک خاموش اڑان بھر کر چوہے کے بل کے اوپر منڈلانے لگتا ہے اور ایک ہی جگہ رک کر اڑنے میں ماہر ہونے کی وجہ سے جیسے ہی چوہا اپنے بل سے ذرا باہر آتا ہے یہ تیزی سے اپنے مضبوط پنجوں کے بل اس پر جھپٹتا ہے اور چوہے کو پنجوں میں جکڑ کر لے اڑتا ہے اور کسی درخت پر یا بلند جگہ بیٹھ کر اسے کھاتا ہے۔
چوہا مار اپنا علاقہ نہیں چھوڑتے یہ بنا کسی بڑی وجہ کے اپنے علاقے سے ہجرت نہیں کرتے۔ ان کے اپنا علاقہ چھوڑنے کی سب سے بڑی وجہ شکار کی کمی ہوتی ہے۔
اس کی سب سے مرغوب غذا چوہے ہی ہیں مگر اس کے علاوہ یہ چھپکلیوں، سانڈہ، گوھ اور نیولے کے بچوں شکار کرتا ہے اور اڑنے والے بڑے کیڑے اور سنڈیاں بھی کھاتا۔ پورے سال میں اس کا کوئی خاص بریڈنگ سیزن نہیں ہے مگر زیادہ تر اپریل سے اگست تک افزائش نسل کی سرگرمی نوٹ کی گئی ہے۔
یہ گھنے درختوں پر مختصر سا گھونسلا بناتے ہیں اور انڈے سینے کے دوران میں خوراک لانے کی ذمہ داری نر انجام دیتا ہے۔ انڈوں میں سے بچے نکلنے کے بعد دونوں مل کر غذا کا بندوبست کرتے ہیں مگر چوزوں کو خوراک مادہ ہی کھلاتی ہے نر جو کچھ لے کر آتا ہے وہ مادہ کو دیتا ہے اور مادہ بچوں کو کھلاتی ہے۔ جب بچے اڑنے کے قابل ہو جاتے ہیں تو مادہ انھیں چھوڑ کر کسی دوسری جگہ چلی جاتی ہے۔ اس کے بعد تقریباً تین مہینوں تک بچے اپنے باپ کے ساتھ رہتے ہیں جو ان کی خوراک کا بندوبست کرنے کے ساتھ ساتھ انھیں شکار کرنا سکھاتا ہے۔
چوہا مار عام طور پر اکیلے رہتے ہیں مگر گھونسلے ساتھ ساتھ بناتے ہیں اور کئی جگہوں پر ان کے ایک ہی درخت پر آٹھ سے دس تک گھونسلے بھی دیکھے گئے ہیں۔