کاہن (قرآن)
الکاھن اس شخص کو کہتے ہیں جو تخمینے سے ماضی کے خفیہ واقعات کی خبر دیتا ہو
کاہن فال نکالنے والا، پیش گوئی کرنے والا، شگونی، قیافہ شناس، نجومی غیب کی خبر بتانے والا۔
کاہن کا ذکربائبل میں بکثرت پیشن گوئی کرنے والے کے طور پر آیا ہے، عام زندگی میں اس سے جادوگر مراد لیا جاتا ہے۔قرآن کریم میں بھی کاھن دو دفعہ جادوگر کے معنوں میں ہی آیا ہے۔
# وَلَا بِقَوْلِ كَاهِنٍ قَلِيلًا مَّا تَذَكَّرُونَ ﴿الحاقة: 42﴾
اور نہ یہ کسی کاہن کا قول ہے، تم لوگ کم ہی غور کرتے ہو
# فَذَكِّرْ فَمَا أَنتَ بِنِعْمَتِ رَبِّكَ بِكَاهِنٍ وَلَا مَجْنُونٍ ﴿الطور: 29﴾
پس اے نبیؐ، تم نصیحت کیے جاؤ، اپنے رب کے فضل سے نہ تم کاہن ہو اور نہ مجنون
کاہن، عربی زبان میں جیوتشی، غیب گو اور سیانے کے معنی میں بولا جاتا تھا، زمانہ جاہلیت میں یہ ایک مستقل پیشہ تھا، ضعیف الاعتقاد لوگ یہ سمجھتے تھے کہ ارواح اور شیاطین سے سے ان کا خاص تعلق ہے جن کے ذریعہ یہ غیب کے خبریں معلوم کرسکتے ہیں، کوئی چیز کھو گئی ہو تو بتا سکتے ہیں اگر چوری ہو گئی ہو تو چور اور مسروقہ مال کی نشان دہی کرسکتے ہیں اگر کوئی اپنی قسمت پوچھے تو بتا سکتے ہیں انھی اغراض و مقاصد کے لیے لوگ ان کے پاس جاتے تھے اور وہ کچھ نذرانہ لے کر بزعم خویش غیب کی باتیں بتاتے تھے اور ایسے گول مول فقرے استعمال کرتے تھے جن کے مختلف مطلب ہو سکتے تھے تاکہ ہر شخص اپنے مطلب کی بات نکال لے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسیر جلالین جلال الدین سیوطی،سورہ الطور آیت 29