کبل تھانہ دھماکے 2023 ء
24 اپریل 2023ء کو، کبل، وادی سوات، پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی کے محکمے کی عمارت میں ایک دھماکے میں کم از کم 17 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔ [1] اگرچہ دھماکے کی اصلیت کا ابھی جائزہ لیا جا رہا ہے تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ یا تو کسی قدیم بارود کی دکان یا عمارت کے تہ خانے میں رکھے دھماکا خیز مواد میں آگ لگنے سے ہوا۔ [2][3][4]
2023 کبل دھماکے | مقام | کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) کی عمارت، تحصیل کبل، ضلع سوات، پاکستان | |
---|---|---|---|
تاریخ | 24 اپریل 2023 | ||
حملے کی قسم
|
دھماکا | ||
ہتھیار | دھماکا خیز مواد | ||
اموات | 17 | ||
زخمی | 50 سے زیادہ | ||
جرم کرنے والے | نامعلوم | ||
محرک | نامعلوم |
پس منظر
ترمیمتحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جو سکیورٹی اہلکاروں کے خلاف حالیہ کئی حملوں میں ملوث رہی ہے نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ 2014ء تک، ٹی ٹی پی نے وادی سوات اور شمال مغربی پاکستان کے دیگر علاقوں پر قبضہ کیا۔ جو بعد میں پاکستان فوج نے چھڑا لیا۔
دھماکے
ترمیمکبل میں ایک پولیس اہلکار شریف اللہ خان کے مطابق دھماکے سی ٹی ڈی کی عمارت کے تہ خانے میں آگ لگنے سے ہوئے، جہاں دھماکا خیز مواد رکھا جا رہا تھا۔ حکام اس بات کا جائزہ لے رہے تھے کہ آیا یہ حملہ تھا، تاہم صوبائی پولیس سربراہ اختر حیات کا خیال ہے کہ عمارت میں گولہ بارود کا پرانا ذخیرہ دھماکا کی وجہ بن سکتا ہے۔ انسداد دہشت گردی ڈویژن کے علاقائی سربراہ سہیل خالد، جنھوں نے رائٹرز سے بات کی، کے مطابق، یہ دھماکا دہشت گردی کی کارروائی نہیں لگتا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ [5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Fazal Khaliq (25 اپریل 2023). "Death toll from Swat police station explosions rises to 17; fact-finding committee formed". DAWN.COM (انگریزی میں). Retrieved 2023-04-25.
- ↑ "7 killed, 45 injured in blast at CTD PS Kabal area of Swat"۔ www.radio.gov.pk۔ 2023-04-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-04-27
- ↑ "12 policemen martyred in blasts at Swat CTD police station"۔ www.geo.tv
- ↑ "12 martyred in twin bombings inside Swat's CTD police station"۔ Samaa۔ 24 اپریل 2023
- ↑ "At least 12 killed in blasts at Pakistan counterterrorism office"۔ www.aljazeera.com