کتاب الضعفاء امام عقیلی

کتاب الضعفاء اور الضعفاء الکبیر کے نام سے جرح و تعدیل پر لکھی گئی کتاب جس کے مؤلف ابو جعفر محمد بن عمرو بن موسی العقیلی ہے
العقیلی اہل حجاز سے تھے انھیں محدث الحرمین کہا جاتا ہے ان کی جرح و تعدیل پر تصانیف ہیں وفات 322ھ مکہ مکرمہ ہے [1] دار الكتب العلميہ نے بيروت، سے 1404ھ میں 4 جلدوں میں شائع کیا

کتاب الضعفاء امام عقیلی
(عربی میں: الضعفاء الكبير ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف ابو جعفر عقیلی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کتاب کی خصوصیات

ترمیم

کتاب "الضعفاء الكبير" از ابو جعفر العقیلی علم جرح و تعدیل کی اہم کتب میں شمار ہوتی ہے۔ یہ کتاب ضعیف راویوں کے حالات اور ان کے ضعف کی وجوہات پر مرکوز ہے۔ مصنف نے راویوں کے نام حروفِ تہجی کے مطابق مرتب کیے ہیں، ہر راوی کا ذکر کرنے کے بعد اس پر ائمہ جرح و تعدیل کے اقوال اور اس کے روایات سے ضعف کی دلیل پیش کی ہے۔ اگر کسی راوی پر ائمہ کا کلام موجود نہ ہو تو مصنف خود اس کی حالت کے مطابق رائے دیتا ہے۔

یہ کتاب اہم ہے کیونکہ اس میں ائمہ نقد کے اقوال محفوظ کیے گئے اور ان احادیث کی نشاندہی کی گئی جن کی وجہ سے راویوں پر جرح کی گئی۔ تاہم، تمام مذکورہ راویوں پر ضعف کا اتفاق نہیں، کچھ راوی ثقہ بھی ہیں جیسے امام علی بن المدینی، جنہیں العقیلی نے ضعیف کہا، مگر امام ذہبی نے اپنی کتاب "میزان الاعتدال" میں ان کا دفاع کیا۔[2]


حوالہ جات

ترمیم
  1. هديۃ العارفين اسماء المؤلفين وآثار المصنفين ،مؤلف: اسماعيل بن محمدامين بن مير سليم البابانی البغدادی
  2. موسوعة دهشة: الضعفاء الكبير - العقيلي آرکائیو شدہ 2019-12-18 بذریعہ وے بیک مشین