یہ کتاب صفنیاہ نبی نے جو یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کی نسل سے تھا، لکھی ہے۔

زمانہ تصنیف

ترمیم

یہ کتاب 640 تا 609 قبل مسیح کے درمیان لکھی گئی، جس وقت یوسیاہ بادشاہ حکمرانی کرتا تھا۔

کتاب کے مندرجات

ترمیم

اس میں اہل یہوداہ کو مخاطب کر کے آنے والے واقعہ کے بارے میں خبر دی گئی ہے۔ اس کتاب میں صفنیاہ نے یہوداہ کو خدا کے ساری دنیا کا انصاف کرنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔ اس میں نہ صرف دوسری قوموں کی تباہی اور بربادی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے بلکہ اہل یہود کو خدا کے رحم کا یقین دلایا گیا ہے اور یہ بھی کہ بالآخر یہوداہ پھر سے بحال ہو جائے گا۔
اس کتاب سے ہم یہ سبق سیکھتے ہیں کہ خدا جب دنیا کی قوموں کا حساب کرے گا تو اسی وقت وہ اپنے وفادار بندوں کو ہمیشہ کے لیے بحال کرے گا۔
صفنیاہ کی اس کتاب کا پیغام یہ ہے کہ خدا گناہ سے سخت نفرت کرتا ہے اور ایک دن آئے گا جب وہ اپنے دشمنوں کو سزا دے کر اپنے وفادار بندوں کی نجات کا انتظام کرے گا۔

کتاب کی تقسیم

ترمیم

اس کتاب کو تین حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:

  1. یہوداہ کا انصاف کیا جانا (باب 1 تا باب 2 آیت 3)
  2. اقوام کا انصاف کیا جانا۔ (باب 2 آیت 4 تا باب 3 آیت 8)
  3. آئندہ کے لیے امید (باب 3 آیت 9 تا آیت20)