کربل کتھا
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
کربل کتھا 1731 میں فصل علی فضلی نے لکھی۔فضل علی فضل کی "کربل کتھا" شمالی ہند کی پہلی نثری کتاب ہے جو 1731ء میں مکمل ہوئی،یہ کتاب اصل میں"روضتہ الشہدا"کا اردو ترجمہ ہے،اس میں کربلا کے واقعات اور شہادت کا پُردرد بیان ہے، کر بل کتھا میں جذبات کی شدت کے اظہار کے لیے نظم سے کام لیا گیا ہے اور جہاں ائمہ کی مدح اور مناقب بیان کیے گئے ہیں وہاں مرثیوں سے کام لیا گیا ہے، اس کتاب میں فارسی عربی کے بہت سے لفظوں کا استعمال ہوا ہے،ساتھ ہی ساتھ دکنی اردو کے کچھ لفظ اور محاورے بھی پائے جاتے ہیں۔اس میں دس مجلسیں ہیں۔زیر نظر کتاب کو مالک رام اور مختارالدین احمد نے مرتب کیا ہے۔مقدمہ میں کتاب کے مصنف، ماخذ اور کتاب کے بارے میں اہم گفتگو کی گئی ہے۔ کتاب کے آخر میں مرتبیں نے تخریج بھی شامل کی ہے، جس سے کتاب کے علاوہ بہت سی چیزوں اور اماکن پر روشنی پڑتی ہے۔