حضرت کرز بن علقمہ ؓ اہل کتاب صحابی رسول تھے۔

حضرت کرز بن علقمہ ؓ
معلومات شخصیت

نام ونسب

ترمیم

کرزیاکوز نام (نام میں تھوڑا سااختلاف ہے، بعض لوگوں نے کرز اور بعض لوگوں نے کوز لکھا ہے)، باپ کا نام علقمہ تھا، آپ کا نسبی تعلق قبیلہ بکر بن وائل سے تھے، آپ نے اپنے بھائی ابوحارثہ کے ساتھ نصرانیت قبول کرلی تھی اور نجران میں مقیم ہو گئے تھے، اس لیے نجرانی مشہور ہیں۔ [1]

اسلام

ترمیم

جب نجران کے عیسائیوں کا وفد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں مدینہ آیا تو اس میں آپ کا بھائی ابوحارثہ بن علقمہ بھی تھا، دونوں بھائی ایک ہی سواری پرسوار تھے، راستہ میں جب کہیں سواری کوٹھوکر لگتی توکرز کہتے کہ: تعس الابعد يريد محمداً صلى الله عليه وآله وسلم۔ [2] ترجمہ: دور رہنے واے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا برا ہو۔ ابوحارثہ نے یہ سنا توکہا کہ: تمھارا برا ہو، کرز نے بھائی سے کہا: ایسا کیوں کہتے ہیں؟ بھائی نے جواب دیا کہ: قال إنه والله النبي الذي كنا ننتظر۔ [3] ترجمہ: کہا کہ خدا کی قسم یہ وہی نبی ہیں جس کا ہم لوگ انتظار کر رہے تھے۔ پھرکرز نے کہا کہ توتم ان کا اتباع کیوں نہیں کرتے ہو؟ ابوحارثہ نے کہا کہ یہ مال ودولت اور عزت وعظمت جوکچھ حاصل ہے وہ سب چھن جائے گی، ابوحارثہ کا یہ جملہ حضرت کرز رضی اللہ عنہ کے دل میں نوریقین پیدا کردینے کا سبب ہو گیا، اس وقت تووہ خاموش رہے؛ مگرکچھ روز کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اسلام قبول کر لیا۔ [4] متاخرالاسلام تھے اس لیے زندگی کے زیادہ ترواقعات پردۂ خفا میں ہیں۔

  1. (البدایہ والنہایہ:5/56)
  2. (الإصابة في معرفة الصحابة:2/500، شاملہ، موقع الوراق)
  3. (الإصابة في معرفة الصحابة:2/500، شاملہ، موقع الوراق)
  4. (اصابہ:3/392)