کرچ پولی ٹیکنیک کالج حملہ (2018ء)
17 اکتوبر 2018ء کو روسی/یوکرینی ریاست کریمیا کے شہر کرچ میں واقع کرچ پولی ٹیکنیک کالج کی کینٹین میں بم حملہ اور فائرنگ ہوئی۔[4] 21 افراد ہلاک (بندوقچی کے سمیت) اور 74 زخمی ہوئے، جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک تھی۔[5][6][7][8] 2004ء کے بیسلان اسکول یرغمال کے بعد اس حملے میں سب سے زیادہ انسانی جانوں کا زیاں ہوا۔
کرچ پولی ٹیکنیک کالج پر حملہ | |
---|---|
مقام | کرچ، کریمیا |
تاریخ | 17 اکتوبر 2018ء | (UTC+3:00)
ہلاکتیں | 21[1] (حملہ آور کے سمیت) |
زخمی | 74[2] |
ملزم | ولادیسلاؤ روسلیاکوو |
حملہ
ترمیم8 ستمبر 2018ء کو ولادیسلاؤ روسلیاکوو نے بندوق خریدی اور 13 اکتوبر کو قانونی طور پر 150 گریپ شاٹ (انگوری چھرے) خریدے۔[9][10] وہ 17 اکتوبر کو دوپہر کے وقت اسکول میں داخل ہوا اور کچھ ہی دیر بعد اس نے فائرنگ شروع کر دی۔[11]
کچھ عینی شاہدین نے بتایا کہ بندوقچی کرچ پولی ٹیکنیک کالج میں اوپر چڑھا اور نیچے ہالوں میں موجود طلبہ اور اساتذہ پر اندھا دھند فائرنگ کر دی اور اس وقت تک فائرنگ کرتا رہا جب تک کہ گولیاں نہ ختم ہوگئیں۔ پھر بم بھٹ گیا، مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ انھوں نے کیمپس میں موجود اس سے بھی زیادہ انفجاری مواد کو ناکامیاب بنا دیا تھا۔[12] ایک زندہ بچ جانے والے نے روسی نیوز ایجنسی آر آئی اے نوووستی کو بتایا کہ فائرنگ 15 منٹ سے زیادہ ہوتی رہی۔[13]
ٹاؤن کی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ دھماکا پہلی منزل پر ہوا جبکہ فائرنگ دوسری منزل پر ہوئی تھی۔ عینی شاہد طلبہ نے بتایا کہ جب دھماکا ہوا تو کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور جس مقام سے فائرنگ ہو رہی تھی لوگ اس جگہ سے جان بچانے کے لیے بھاگنے لگے۔ ٹی وی چینل رشیا-24 کی خبر کے مطابق حملے کی جگہ پر 200 فوجی بھیجے گئے تھے۔[14]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Аксенов: 18 человек погибли в результате взрыва в колледже в Керчи"۔ ТАСС۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-17
- ↑ "Teenage girl becomes 20th Crimea victim"۔ بی بی سی نیوز۔ 18 اکتوبر 2018۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-18
- ↑ "Ружье "для самообороны" и картечь на волка – стало известно, какое оружие использовал "Керченский стрелок""۔ dialog.ua۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-18
- ↑ "'We want to live': Terrifying VIDEOS of students fleeing Kerch college massacre". RT International (بزبان امریکی انگریزی). Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-17.
- ↑ "Теракт в Крыму"۔ لینٹا۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-17
- ↑ "Nineteen People Dead, Up to 50 Injured Due to Incident in Kerch, Russia (VIDEO)". اسپوٹنک (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-17.
- ↑ "Росгвардия назвала терактом взрыв в колледже в Керчи"۔ ویدوموستی۔ 17 اکتوبر 2018۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-17
- ↑ "Студент застрелил 18 человек в керченском колледже۔ СК больше не считает это нападение терактом". میدوزا (بزبان روسی). Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-17.
{{حوالہ خبر}}
:|title=
میں 31 کی جگہ no-break space character (help) - ↑ "Законно ли у Влада Рослякова было оружие? Законно۔ (Was Vladimir Roslyakov's weapon legal? Yes, it was.۔.)"۔ VKontakte (Mash)۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ ویب}}
: اس حوالہ میں نامعلوم یا خالی پیرامیٹر موجود ہے:|dead-url=
(معاونت) - ↑ Валерий Береснев، Елена Колебакина-Усманова، Александр Гавриленко۔ "«У кого-то ногу разорвало، у кого-то – голову»: откуда взялся «керченский стрелок – Химик»"۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-18
- ↑ روئٹرز (18 Oct 2018). "Crimean College Shooting: What We Know So Far". ماسکو ٹائمز (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-18.
- ↑ اینڈریو روتھ (17 Oct 2018). "Crimea college attack: student carries out mass shooting in Kerch". دی گارڈین (بزبان انگریزی). Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-17.
- ↑ "At least 17 killed in attack on college in Russian-annexed Crimea". سی بی ایس نیوز (بزبان انگریزی). 17 Oct 2018. Archived from the original on 2019-01-07. Retrieved 2018-10-17.
- ↑ ناتھن ہوج، ایما بروز، داریا تاراسوا اور بیانکا برٹون، سی این این۔ "Teens among 18 killed in attack at Crimea college, Russia says"۔ سی این این۔ 2019-01-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-10-17