25 جولائی 1931ء کو جناب نواب ذو الفقار علی کی رہائش گاہ پر ایک اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں علامہ اقبال مرحوم اور جماعت احمدیہ کے سربراہ مرزا بشیر الدین محمود سمیت دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کشمیر کے مسلمانوں کے مسائل اور ان کے حل کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک کمیٹی قائم کی گئی، جس کا نام ’’آل انڈیا کشمیر کمیٹی‘‘ رکھا گیا اور اس کمیٹی کے چیئرمین جماعت احمدیہ کے سربراہ مرزا بشیر الدین محمود احمد کو بنایا گیا۔[حوالہ درکار]