نام- کلن خان


یوم ولادت- 1جنوری 1930



انتقال- 15 فروری2005


والد- باور علی


والدہ- قدرتا

شاعر ،مفکر ،فلسفی

لقب -کلو

محب اردو کلن کی پیدائش 1 جنوری انیس سو تیس میں اترپردیش کے بہرائچ ضلع کے بیر پور گاؤں میں ہوا تھا ان کے والد کا نام باور علی اور والدہ کا نام قدرتا تھا یوں تو بچپن میں زیادہ تعلیم حاصل نہیں کر سکے مگر بعد میں وہ گھر پر ہی کتابوں سے مطالعہ کرتے رہے دھیرے دھیرے ان کے علم میں اضافہ ہوتا گیا انیس سو بیالیس میں جب جماعت علمائے ہند کے کارکن لوگوں کو جگہ جگہ پر ملک کے خدمت کے لیے جاگرک کر رہے تھے موصوف کے تقریروں سے متاثر ہو کلن کے اندر ملک کی خدمت کرنے کا جذبہ پیدا ہو گیا کلن ایک شاعر ایک مفکر اور ایک فلسفی بھی تھے کلن کا یہ قول کافی مقبول ہے کہ ۔۔ کوئی کام کرنے سے پہلے غور کرو کہ اس کام کا انجام کیا ہوگا کلن کہتے تھے جس طرح ایک چھوٹی سی چھید ناو میں ہوجائے تو کشتی سمندر میں غرق ہو سکتی ہے اسی طریقے سے اگر انسان تھوڑا تھوڑا فضول خرچی کرتا رہے تو ایک دن کنگال ہو سکتا ہے








آخر کار کلن 15 فروری 2005 کو اس دار فانی کو الوداع کہہ گئے