کوویڈیٹ (انگریزی: Covidiot) کووڈ“ اور ”ایڈیٹ“ کے اشتراک سے بنایا یہ لفظ اس ”احمق“ کو بیان کرتا ہے جو ان دنوں بھی قبل از کورونا وائرس ایام والی روزمرہ زندگی احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر گزارے چلا جا رہا ہے۔ گھر سے نکلتے ہوئے ماسک نہیں پہنتا۔ وہ شخص اپنے ہاتھوں کو بارہا صابن سے دھونے کی ضرورت محسوس نہیں کرتا۔ نیو یارک اور واشنگٹن جیسے شہروں میں ”کووڈ پارٹیوں“ کا اہتمام شروع ہو گیا ہے۔ ان پارٹیوں کا انعقاد کورونا وائرس کی عدم موجودگی یا اس کے پھیلاؤ اور وبائی حیثیت پر عدم یقین کی وجہ سے ہے۔[1]

کورونا وائرس جیسی جدید بیماریاں ترمیم

یہ وائرل بیماریاں اتنی تیزی سے پھیل گئیں کیونکہ وہ "ناول" یا "جدید" ہیں۔ لوگوں کے مدافعتی نظام نے انھیں پہلے نہیں دیکھا تھا اور انھیں ان سے بہت کم استثنیٰ حاصل ہے۔ ان بیماریوں کے پھیلاؤ میں مشتبہ مجرموں میں سے ایک چمگادڑ ہے۔ اس کے علاوہ اس وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت اور اس کا ہوا میں چھا جانا ایک نیا چیلنج دنیا کے آگے پیش کرتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. نیویارک میں کووڈ پارٹیاں اور پاکستانی ہرڈ امیونٹی[مردہ ربط]
  2. "ایسا کیوں لگتا ہے جیسے متعدی بیماریوں اور وائرس ، جیسے کورونا وائرس ، ایشیا اور افریقہ میں پیدا ہوئے ہیں؟"۔ 11 دسمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2020