ککے زئی مسلمانان ہند کی ایک مشہور و معزز قوم جو پنجاب اور سرحد کے علاوہ ہندوستان کے ہر حصہ میں کم و بیش موجود ہے ۔

تاریخ

ترمیم

رسالہ افغان ککے زئی اور تاریخ ککے زئی المعروف ہدایت افغانی میں مغل بادشاہوں کے بعض فرامین اور پروانے اصل عبارت یعنی فارسی میں درج ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ قوم آج سے تین سو سال قبل بھی ککے زئی کے نام سے مشہور چلی آتی ہے اور سکھ حکومت کے آخری ایام میں اسی قوم کے دو نامور شخص کشمیر میں گورنر بھی رہ چکے ہیں ۔

آباؤ اجداد

ترمیم

مورخین نے ککے زئیوں کو افغان تسلیم کیا ہے اور ان کی اصل سرحد کا علاقہ باجوڑ تسلیم کیا ہے اور ان کا شجرہ قیس عبدالرشید سے ککے زئی بانی قوم تک لکھا ہے ۔[1]

تاریخ افاغنہ

ترمیم

تاریخ افاغنہ کا مصنف مولوی شہاب الدین ثاقب بھی سلازئیوں، مہمند زئیوں ، تو سو زئیوں اسماعیل زئیوں کے ساتھ ککےزئیوں کو ترکانی یا ترکانڑی عرف ترکلانی کی اولاد تسلیم کرتا ہے۔ نواب محمد حیات خان مؤلف حیات افغانی نے بھی ککے زئیوں اور دوڑ قبیلہ کا ذکر کرتے ہوئے ان کی تعداد ایک جگہ 12000بتائی ہے مولانا عبدالمجید عرب پروفیسر مشن کالج پشاور نے بھی جن کی تصانیف متعلقہ قوم آفاغنہ ممتاز درجہ رکھتی ہے ککے زئی کو مومند یا مہمند کا بیٹا اور سالازئی کا بھائی لکھا ہے اورککےزئی کے فرزندوں کے نام حسب ذیل بتائے ہیں خلو زئی دولت خیل ہندوخیل یوسف خیل محمود خیل بتائے ہیں جس طرح ترکانی ترکلانی اور ترکانڑی تینوں نام اصل ایک ہی قوم کے ہیں اسی طرح افغانستان کے ککے زئی اور ہندوستان کے ککے زئی دراصل ایک ہی چیز ہے جو ککے زئی ککا زئی اور ککہ زئی کہلاتے ہیں جو سلطان محمود غزنوی اور بہلول لودھی کے زمانہ میں ہندوستان آئے۔[2]

مزید روایت

ترمیم

ذاتوں کے انسائیکلوپیڈیا کے مطابق ہندوستان بھر میں ملنے والے مسلمان تاجروں کا ایک طبقہ جو مغرب میں قندھار تک پائے جاتے ہیں وہ سیستان کے افغانوں کی نسل ہونے کا دعوی کرتے ہیں ان کا سلسلہ نسل کرن کے بیٹے ککا سے شروع ہوا شاید ان کا نیو کلئیس اب بھی ایک پٹھان قبیلچہ سے ہی ہو لیکن ککے زئی کی شاخوں میں بھرسی، ملک، کیتھلے، کسولیہ شیخ، بھاگیرتھ، چاندی، باندا کھوریا جیسے نام شامل ہیں جو مشکل ہی کسی افغان ماخذ کی نشاندہی کرتے ہیں یہ نقطہ نظر زیادہ درست معلوم ہوتا ہے کہ کھوجوں کی طرح ککے زئی ہندو تھے جنہوں نے کافی پہلے اسلام قبول کیا سکھ دور میں شیخ کہلانے والے ککے زئیوں کی ایک شاخ نے جالندھر دواب میں سرفرازی حاصل کی اور حتی کہ کشمیر کے حاکم بھی بنے پنجاب کے ککے زئی کافی محنتی اور باثر ہیں[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ اقوام پونچھ، صفحہ 150،محمد الدین فوق،ظفر برادرس تاجران کتب لاہور پنجاب سرینگر کشمیر 
  2. تاریخ اقوام پونچھ، صفحہ 151،محمد الدین فوق،ظفر برادرس تاجران کتب لاہور پنجاب سرینگر کشمیر 
  3. ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ایچ ڈی میکلگن/ایچ اے روز(مترجم یاسر جواد)، صفحہ 309،بک ہوم لاہور پاکستان