کھمبی
کھمبی (Mushroom، فُطر، سماروغ، کُلاہ باران، ککر متّا، سانپ کی چھتری، گودے والی خود رو فُطر) کھمبی کی جنس سے تعلق رکھنے والی ایک خوردنی قسم جس کی شکل چھتری جیسی ہوتی ہے۔[1]
بارشوں کے موسم میں کھمبیوں کی ایک بڑی مقدار قدرتی طور پر جنگلوں میں پائی جاتی ہے۔ کھمبی کے دو حصے ہوتے ہیں‘ بالائی کیپ اور تنا۔ کیپ کی نچلی تہ پر بڑی تعداد میں بیج پیدا ہوتے ہیں‘ جو گرد و نواح میں پھیل جاتے ہیں۔ جہاں انھیں ساز گار ماحول دستیاب ہوتا ہے‘ اس جگہ اگ آتے ہیں۔ کھمبیوں کی مختلف اقسام پاکستان میں قدرتی طور پر کئی جگہوں میں پائی جاتی ہے۔ اسے مقامی طور پر ’’کنڈیر‘ کھپا‘ ہنڈا یا گچھی‘‘ کے نام دیے جاتے ہیں۔ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں پائی جانے والی کھبیوں کو ’’گچھی‘‘ کا نام دیا جاتا ہے۔ جس کا شمار قدرتی طور پر اگنے والی انتہائی مہنگی مشروم میں ہوتا ہے۔ اس کو دھوپ میں خشک کر کے بیرون ملک برآمد کیا جاتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 90 ٹن گچھی پاکستان یورپ کو برآمد کرتا ہے۔
دنیا بھر میں کھمبیوں کی تقریباً1500 اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان میں سے کچھ کھانے کے قابل ہیں جبکہ دوسری زہریلی ہیں۔ پاکستان میں کھمبیوں کی 56 اقسام کھانے کے قابل ہیں‘ ان میں چار بلوچستان‘ تین سندھ‘ پانچ پنجاب اور 44 اقسام خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں پائی جاتی ہیں۔ مشروم کی چار مقبول ترین اقسام بٹن یا یورپین مشروم‘ جاپانی مشروم‘ چینی مشروم اور اویسٹر (Oyster) مشروم کہلاتی ہیں۔ پاکستان میں اعلیٰ معیار کے اویسٹر مشروم دستیاب ہیں، جن کی مزید درجہ بندی سفید‘ سنہری‘ سرمئی اور گلابی اویسٹر مشروم کے ناموں سے کی گئی ہے۔ یہ مختلف اقسام ملک بھر میں پیدا ہوتی ہیں اور عام طور پر مون سون کے بعد دستیاب ہوتی ہیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ آن لائن قومی انگریزی اُردو لُغت،ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد
- ↑ https://www.express.pk/story/182942/