کھولیاں باڑی
کھولیاں باڑی کھولیاں درویش آباد کا ایک محلہ ہے باڑی بزرگوں کا علاقہ ہے۔ کھولیاں درویش آباد کی مرکزی جامع مسجد سے نیچے کی طرف باڑی کو راستہ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کھولیاں نکہ چٹھہ سے مانگپائ جانے والی سڑک بھی باڑی سے ہوتی ہوئ گزرتی ہے۔ باڑی میں سردیوں کے موسم میں دھوپ بہت کم وقت کے لیے ظاہر ہوتی ہے۔ اوپر پہاڑ سے آنے والی نہر جسے مقامی زبان میں کس یا کسی کہا جاتا ہے بھی باڑی سے گزرتی ہوئ دریائے کنہار میں بہہ جاتی ہے۔
کھولیاں درویش آباد کے مشہور بزرگ بابا درویش کی قبر بھی باڑی میں موجود ہے۔ میٹ ابراہیم مرحوم اور میاں محی الدین مرحوم اور میاں خیراللہ مرحوم کا تعلق بھی باڑی ہی سے تھا، بابا درویش کے خاندان کے قریبی لوگ آج بھی باڑی میں موجود ہیں۔ قاری محمد مسکین اور بازگل۔ میاں محی الدین مرحوم کو تقریباً تمام لوگ باڑی والا بابا پکارتے تھے۔ میاں محی الدین مرحوم کے چار بیٹے ہیں۔ میاں عبدالحیی مرحوم، میاں غلام نورانی عرف مکھن بابا ، میاں غلام فرید اور مولانا قاری عبد الرشید
مولانا عبد الرشید صاحب کیوائ میں خطابت کے فرائض سر انجام دیتے ہیں میاں محی الدین مرحوم کے پوتے میا ں عبدالحیی مرحوم کے اکلوتے صاحبزادے مولانا عبد القادر یوسی کے جنرل کونسلر ہیں۔اور ساتھ محلے کی مسجد میں امام و مدرس کے فرائض بھی سر انجام دے رہے ہیں۔ باڑی میں مکئ اور گندم کاشت کی جاتی ہے۔ باڑی میں اخروٹ اور کالے املوک بھی کثرت سے پائے جاتے ہیں باڑی ہی میں میاں عبد المجید صاحب بھی رہتے ہیں جنھوں سے اک طویل عرصہ تک باڑی کی مسجد میں بچوں کو قرآن پڑھایا۔