کھچی
کھچی ایک راجپوت ذات ہے۔ کھچی
کھچی قوم کی اکثریت ملتان اور ساہیوال کے درمیانی علاقوں میں آباد ہیں ۔ جھنگ اور لاہور کے اضلاع میں بھی یہ کافی تعداد میں آباد ہیں ۔ جبکہ ان کے بے شمار خاندان گوجرانوالہ ، شاہ پور سرگودھا اور بہاولپور کے اضلاع میں آباد ہیں ۔ علاوہ ازیں ان کے خاندان ضلع جہلم ، گجرات اور مظفر گڑھ میں بھی پائے جاتے ہیں ۔ پنجاب کے یہ لوگ ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈیرہ غازی خان میں بھی آباد۔
نسب و نسب کے لحاظ سے کھچی راجپوت ہیں ۔ ان کے جد امجد کا نام کھچی یا کھچی خان بتایا جاتا ہے ۔ یہ شخص اجمیر کا حاکم تھا اور دربار دہلی میں بھی اس کی رسائی تھی ۔ جب دہلی کے چوہان راجپوت حکمرانوں کو مسلم حملہ آوروں کے ہاتھوں شکست ہو گئی تو اس کھچی کی اولادیں بھی بکھر گئیں ۔ تاہم مغل حکمرانوں کے دور میں کھچی کی اولادوں میں سے رو شخص جن کے نام سیسان اور وادان بنائے جاتے ہیں آپس میں سگے بھائی نقل مکانی کرکے ملتان میں وارد ہوئے۔ ملتان میں آ کے علاقے میں آکر سیسان نے فدہ گاؤں آباد کیا جبکہ وادان نے شیر گڑھ کی بنیاد ڈالی ۔ اس علاقہ میں اس قوم نے جوئیہ قوم کے ساتھ جنگ بھی کی تھی ۔ اس دور میں ان کے سرداروں کے نام لونا کھچی، سخی دلیل خان اور علی خان تھے ۔ کھچی قوم میں ان تینوں سرداروں کے نام آج بھی عزت و احترام سے لیے جاتے ہیں ۔
ایک اور روایت اس قوم کی مغربی پنجاب میں آباد کاری کے متعلق یہ بھی ملتی ہے کہ مغل دور حکومت میں ان کے دو سردار حسین خان اور حاجی فتح خان پہلے پہل اس علاقہ میں آئے تھے ۔ یہ دونوں سردار آپس میں سگے بھائی تھے اور مغل فوج کے عہدے دار بھی تھے ۔ ان دونوں بھائیوں کو کسی مغل حکمران نے مغربی پنجاب میں بلوچوں کی سرکوبی کے لیے روانہ کیا تھا ۔ ان دونوں نے بلوچوں کو شکست دی اور پھر یہیں آباد ہو گئے ۔ بہر کیف یہ واقعہ تاریخ کی کسی کتاب میں ہمیں نہیں ملتا ۔ ممکن ہے ان کے دو سرداروں سیسان اور وادان نے مغل دور میں اسلام قبول کیا ہو اور ان کے اسلای نام حسین خان اور فتح خان رکھے گئے ہوں ؟
سکھوں کے دور میں بھی قوم کی سکھوں سے لڑائی مشہور ہے ۔ انھوں نے سکھوں کے سردار گنڈا سنگھ اور جھنڈا سنگھ کا بھی بڑی پامردی سے مقابلہ کیا تھا ۔ یہ الگ بات کہ اس جنگ میں انھیں بے حد جانی نقصان اٹھانا پڑا تھا ۔ کھچی قوم اب بھی میلسی اور اس کے نواحی علاقوں میں کافی تعداد میں آباد ہے اور اس علاقے میں سماجی لحاظ سے انھیں نمایاں و بلند مقام حاصل ہے ۔ انگریز دور میں ان کے سردار نور محمد آف فدہ اور اعظم خان آف علی واہ کافی مشہور تھے ۔ تحصیل میلسی ضلع ملتان کے کھچی قوم کے خاندانوں میں یہ روایت مشہور ہے کہ وہ لوگ ساہن پال نامی ایک شخص کی اولاد ہیں۔
اور پلے پہل حکیم کھچی میں آباد ہوئے تھے ۔ بعد میں ان کے خاندان کے ایک بزرگ صوبیدار رائے لونا یہاں آکر مقیم ہوئے تھے ۔ مغل بادشاہوں کے عہد میں ان کے سرداروں نے کافی عروج حاصل کیا تھا ۔ ان کے سردار حسین خان بھی اور حاجی فتح خان کھچی نے مغل دور میں بلوچوں کے خلاف جنگی خدمات سر انجام دی تھیں ۔ میلسی کا شہر بھی اس قوم کے ایک بزرگ میلسی نامی نے آباد کیا تھا ۔ اس کے علاوہ کی دیگر مواضعات بشمول سرگانہ، فده، علی واہ غلام حسین، عمر کھچی ، حلیم کھچی، جنگل سکندر آباد، ڈهمکی و ترکی وغیرہ ان میں مشہور سردار علی خان کھچی نے علی واہ آباد کیا تھا ۔ انگریز دور میں زیلدار بھی رہے ہیں۔