کہی نہ جائے
یہ ممتاز مفتی کا آخری مجموعہ تھا جسے پیش کرتے ہوئے وہ تحریر کرتے ہیں:
آج 1989ء میں مَیں اپنا آخری مجموعہ "کہی نہ جائے" پیش کر رہا ہوں۔ مجھے اعتراف ہے کہ۔۔۔۔"دل کی بات جو گھٹتے گھٹتے منہ تک آئے کہی نہ جائے"۔
اس مجموعہ میں ممتاز مفتی کے درج ذیل افسانے شامل ہیں:
- معروف فارانی
- کہانی کی تلاش
- اندر والی
- دیکھن دکھن
- چوہا
- بھور سمے
- بلیک پاٹ
- افسر
- شام نواس
- آدھے چہرے
- خوش وقتی
- پھیلاؤ کی زیرلبی
- ممتا کا بھیو
- سانپ
- سبز پتّا
- دو ہاتھ
- جگن ناتھ
- بوتل کا کاگ
- میاں
- بوند بوند بیتی