کینیڈا کے پستانیے جانور

کینیڈا کے پستانیہ جانوروں کی فہرست ذیل میں کینیڈا کے ممالیہ جانوروں کی فہرست دی گئی ہے۔ کینیڈا میں کل 200 کے لگ بھگ ممالیہ جانور موجود ہیں۔ اپنے وسیع و عریض رقبے اور بے شمار ایکو سسٹموں جن میں پہاڑوں سے لے کر شہری آبادیاں بھی شامل ہیں، کی وجہ سے کینیڈا میں بے شمار جانور ایسے موجود ہیں جو کہیں ایک جگہ اور نہیں ملتے۔ ان میں معلوم بڑی سمندری حیات کی تقریباًً نصف تعداد شامل ہے۔ ان میں سب سے زیادہ تعداد میں کترنے والے جانور اور کم تعداد میں اپوسم موجود ہیں۔ کینیڈا میں ممالیہ جانوروں کے مشاہدے کا آغاز 1795 میں ہوا جب سموئل ہارن نے اس کام کا بیڑا اٹھایا۔ سموئل ہارن شمالی مہموں کا ذمہ دار تھا۔ اس کے مشاہدے کو تقریباًً درست مانا جاتا ہے۔ پہلا باقاعدہ کام جو کینیڈا کے ممالیہ جانوروں پر ہوا، جان رچرڈسن نے 1829 میں شروع کیا۔ جوزف بر ٹیرل نے 1888 میں پہلی بار کینیڈا کے ممالیہ جانوروں کی باقاعدہ گروہ بندی کی۔ ارنسٹ تھامپسن سٹن اور چارلس یوزبے ڈیون کا کام بھی کافی اہمیت رکھتا ہے۔

سنجاب، کاسٹر کانڈینساس (Castor canadensis) کینیڈا کا قومی جانور ہے۔

ممالیہ کی کئی نسلیں اپنی الگ اہمیت رکھتی ہیں۔ کینیڈا کا گھوڑا اور اود بلاؤ کینیڈا کے سرکاری نشانات ہیں۔ دیگر صوبوں کے اپنے نشانات ہیں۔

کترنے والے جانور ترمیم

کترنے والے جانور ممالیہ جانوروں میں سب سے زیادہ تعداد رکھتے ہیں۔ یہ کل ممالیہ جانوروں کا 40 فیصد ہیں۔ ان میں اوپری اور نچلے جبڑے پر دو بڑے اور تیز دانت ہوتے ہیں جو مسلسل کترنے کی وجہ سے تیز دھار رہتے ہیں۔ اس قسم کے زیادہ تر جانور مختصر جسامت رکھتے ہیں تاہم کیپی بارا 45 کلو تک وزنی ہو سکتا ہے۔

کترنے والے جانوروں میں شمالی امریکا کی سیہی، اود بلاؤ، گلہری، کالی دم والے پریری ڈاگ، مارموٹ، گراؤنڈ ہاگ، گوفر، چوہے، وُل، لیمنگ کی بہت ساری اقسام موجود ہیں۔

خرگوش ترمیم

خرگوش کترنے والے جانوروں سے اس طرح فرق ہوتے ہیں کہ ان کے اوپری جبڑے پر چار لمبے دانت ہوتے ہیں۔

چھچھوندر ترمیم

چھچھوندروں کی کئی اقسام بھی یہاں پائی جاتی ہیں۔

چمگادڑیں ترمیم

چمگادڑوں کی یہاں بہت ساری اقسام ملتی ہیں۔ واضح رہے کہ چمگادڑیں ممالیہ جانوروں کی کل تعداد کا 20 فیصد ہیں۔

بڑے سمندری جانور ترمیم

بڑے سمندری جانوروں میں وہیل، ڈالفن وغیرہ بھی یہاں بکثرت ملتے ہیں۔ یہ جانور پوری طرح سے آبی زندگی گذارتے ہیں۔ ان کے جسم پر نہ ہونے کے برابر بال ہوتے ہیں اور ان میں چربی کی موٹی تہ موجود ہوتی ہے۔ اگلے بازو اور دم کی شکل اس طرح ہوتی ہے کہ تیرنے میں مدد دیتے ہیں۔

درندے ترمیم

درندوں کی یہاں کل 260 اقسام پائی جاتی ہیں۔ ان میں سے اکثریت کے لیے گوشت بنیادی غذاء کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کے دانت اور کھوپڑی مخصوص شکل کے ہوتے ہیں۔ ان میں لنکس، باب کیٹ، کوگر، لومڑیاں، گیدڑ، بھیڑیئے، ریچھ (بھورے، برفانی، کالے وغیرہ)، ریکون، سٹوٹ، مارٹن، ولورین، بجو، اود بلاؤ، سکنک، سمندری بچھڑے، سمندری شیر، والرس اہم ہیں۔

جفت کھروں والے جانور ترمیم

جفت کھروں والے ممالیہ جانور ایسے ہوتے ہیں جن کا وزن تیسری اور چوتھی انگلی یعنی تیسرے اور چوتھے کھروں پر پڑتا ہے۔ ان کی دنیا بھر میں کل 220 اقسام ملتی ہیں۔

ان میں واپیٹی، موز، مختلف اقسام کے ہرن، کیری بو، جنگلی بھینسا، پہاڑی بکری، مشک بیل، بگ ہارن شیپ اور ڈل شیپ اہم ہیں۔

اپوسم ترمیم

اپوسم بڑے حجم کی گھریلو بلی کی جسامت رکھتا ہے اور اس کی لمبی تھوتھنی اور وزن سہار سکنے والی دم ہوتی ہے۔

متعارف کرائی گئی یا حادثاتی طور پر آنے والی اقسام ترمیم

کینیڈا میں بہت سارے ایسے ممالیہ جانور ملتے ہیں جو یہاں کے مقامی نہیں۔ ان میں کچھ کو خاص مقاصد کے لیے متعارف کرایا گیا جبکہ کچھ جانور اتفاق یا حادثاتی طور پر آ گئے۔ جان بوجھ کر یا حادثاتی طور پر متعارف کرائے گئے جانوروں میں چوہے اہم ہیں۔ دیگر فرار شدہ جانوروں میں خرگوش، بلیاں، کتے اور گھوڑے شامل ہیں۔ پاڑہ اور جنگلی سور کو شکار کی غرض سے یہاں متعارف کرایا گیا تھا۔ کچھ اقسام کے جانور ایسے ہیں جو کبھی کبھار یا حادثاتی طور پر دکھائی دیتے ہیں جن کی وجہ سے ان کے بارے زیادہ جاننا ممکن نہیں کہ آیا یہ یہاں کے مقامی جانور ہیں یا نہیں۔ ان میں وہیل، ڈولفن، چمگادڑیں اور سفید دم والے خرگوش شامل ہیں۔

معدوم شدہ یا دوبارہ متعارف کرائے گئے جانور ترمیم

تحریری تاریخ کے دوران کینیڈا سے معدوم شدہ تین میں سے دو اقسام کے جانور دوبارہ یہاں متعارف کرائے جا چکے ہیں۔ چوتھی قسم کے بارے تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا یہ جانور یہاں کا مقامی تھا بھی کہ نہیں۔ کالے پیروں والا فیرٹ 1937 میں یہاں سے غائب ہو گیا۔ 1950 سے 1981 تک اسے معدوم سمجھا گیا لیکن 1981 میں وائیومنگ میں اس کی جنگلی قسم مل گئی۔ سوئفٹ لومڑی اور سمندری اود بلاؤ 1930 کی دہائی میں کینیڈا سے معدوم ہو گئے تھے لیکن اب 1970 کی دہائی میں انھیں کامیابی سے دوبارہ متعارف کرا دیا گیا ہے۔