بلوچستان کا ایک قبیلہ

لس بیلہ میں آباد گدرا غلاموں کی اولاد ہیں۔ ان کے حبشی خدو خال اظہر من الشمس ہیں اور اس میں کسی کو شبہ کی گنجائش نہیں ہے کہ وہ ان غلاموں کی اولاد ہیں جنہیں سومیانی کے میمن یا خوجے ماضی میں درآمد کرتے تھے۔ لیکن آزاد ہونے کے باجود وہ اپنے سابقہ آقا کے مخصوص گروہ سے ایک نسبت ضرور رکھتے ہیں۔

گدرا اپنے وطن کی زبان بھول چکے ہیں اور اب جگدالی یا جدگالی بولتے ہیں۔ خادم گولو اور خادمہ گولی کہلاتی ہے۔ وہ اپنے آقاؤں کے لیے بہت نفع بخش ہیں۔ کیوں کہ گو وہ اپنے آقا کے منشا کے مطابق شرعی نکاح کے تحت شادی شدہ ہوتے ہیں۔ تاہم ان کے بچے بھی آقا کی جائداد ہیں اور وہ اپنے مقدر پر راضی معلوم ہوتے ہیں اور ان کے آقا بھی ان سے بہت کم بدسلوکی کرتے ہیں۔ انھیں خوراک اور پوشاک دی جاتی ہے، جو اتنے تندخو لوگوں میں زندگی کی اہم ضرورت ہے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بلوچستان گزیٹیر ترجمہ انور رومان 1988 ناشر گوشہ ادب کوئٹہ