گرینڈ فادر پیراڈاکس (انگریزی: Grandfather paradox) سائنس کی اصطلاح ہے۔ آئن سٹائن کے نظریہِ اضافیت کے تحت آپ ماضی میں جا سکتے ہیں مگر یہاں بہت سے پیچیدہ سوالات پیدا ہوتے ہیں۔ جیسے فرض کیجئے کہ آپ ماضی میں جا کر اپنے دادا کو قتل کر دیں تو کیا آپ واپس مستقبل میں آ سکیں گے اور کیا آپ جو اپنے دادا کو قتل کرآئے ہیں تو آپ تو پیدا ہی نہیں ہو سکتے، پھر آپ ماضی میں جا کر اپنے دادا کو کیسے قتل کر آئے؟ ابھی تک تو اس حوالے سے جو تھیوریز آئی ہیں ان کے مطابق آپ ماضی میں تو جا سکتے ہیں مگر وہاں کچھ تبدیل نہیں کر سکتے۔ یعنی آپ صرف ماضی کو دیکھ سکتے ہیں۔ ماہرین نے اس مسئلے ایک اور حل یہ نکالا گیا کہ آپ اپنے ماضی میں نہیں بلکہ اپنی ہی جیسی اپنی کاپی کے ماضی میں جائیں گے اور اُسکے دادا کو ماریں گے نہ کہ اپنے۔ (اس سے آپ کو کچھ نہیں ہوگا۔) آپ کے دادا آپ کے ماضی میں زندہ رہیں گے۔ مگر یہ دراصل حل نہیں ہے کیونکہ آپ ایک طرح سے مسئلے کو نظر انداز کر کے نئی کاپی بنا رہے ہیں۔ اصل مسئلہ جوں کا توں ہے کہ آپ اگر ماضی میں اپنے دادا کو مارتے ہیں تو آپ کا ہونا ناممکن ہے اور اگر آپ کا ہونا ناممکن ہے تو آپ اپنے دادا کو کیسے مار سکتے ہیں؟ قدری میکانیات میں جوہری ذرات جیسے کے برقیہ، وغیرہ superposition میں ہوتے ہیں۔ یعنی برقیہ کا گھماؤ سیدھا یا اُلٹا ایک ہی وقت میں دونوں ممکن ہیں۔ جب تک اس کا مشاہدہ نہ کیا جائے، برقیہ ایک ہی وقت میں سیدھا اور اُلٹا گھوم رہا ہوتا ہے۔ ایسا ہی کچھ اس مسئلے میں بھی ممکن ہے گویا آپ اور آپ کے دادا بیک وقت زندہ اور مردہ دونوں حالتوں میں ہوں۔ حالیہ دنوں میں مگر اس کا ایک اور دلچسپ حل سامنے آیا ہے۔ وہ یہ کہ آپ اپنے دادا کو ماضی میں جا کر مار بھی دیں تب بھی آپ رہیں گے۔ حل یہ ہے کہ وقت یا ماضی میں کوئی خلل آ بھی جائے تو وہ اُسے خود سے ٹھیک کر دیتا ہے۔ یعنی اگر آپ اپنے دادا کو مار بھی دیں تب بھی اُسکے بعد واقعات ایسے تبدیل ہوں گے یا خود کو ایسے ترتیب دیں گے کہ یہ یقینی بن سکے کہ دادا کو مارنے کو باوجود آپ مستقبل میں موجود ہوں۔ اگر ایک واقعہ ہو چکا ہے اور اُسکے نتیجے میں دوسرا واقعہ ہونا ہے تو وہ جیسے تیسے ہو کر ہی رہے گا۔ آپ کچھ نہیں کر سکتے۔[1]

حوالہ جات

ترمیم