گریگور مینڈل
تعارف
گریگور مینڈل | |
---|---|
(جرمنی میں: Gregor Mendel)[1] | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (جرمنی میں: Johann Mendel) |
پیدائش | 20 جولائی 1822ء [2][3][4][5] |
وفات | 6 جنوری 1884ء (62 سال)[6][7][8][9][1][10][11] برنو [1][11][12][13] |
وجہ وفات | گردے فیل |
طرز وفات | طبعی موت [1] |
شہریت | آسٹریائی سلطنت [1] |
مذہب | رومن کیتھولک [1] |
عملی زندگی | |
ماہر حیاتیات مختصر نام | Mendel[14] |
مادر علمی | جامعہ ویانا [1] |
پیشہ | ماہر حیاتیات [1][12][13]، ماہر جینیات [1]، ریاضی دان [1]، ماہر نباتیات [1]، کاتھولک پادری [12]، فطرت پسند [12][13] |
پیشہ ورانہ زبان | جرمن [15][1][16]، لاطینی زبان ، چیکی زبان |
شعبۂ عمل | وراثیات [1] |
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
درستی - ترمیم |
گریگور مینڈل ایک آسٹریوی راہب اور شوقیہ سائنس دان تھا جو 20 جولائی 1822ء کو ہیندند روف میں پیدا ہوا جو اس وقت آسٹریوی سلطنت کا حصہ تھا اور اب چیکو سلواکیہ میں شامل ہے۔ اس کی وجہ شہرت اس کا وراثت کے بنیادی اصولوں کی دریافت ہے۔
تعلیمی دور
1843ء میں آسٹریا کے شہر برون میں ایک آگسٹینین خانقاہ میں بھرتی ہوا اور 1847ء میں پادری مقرر ہوا۔ 1850ء میں "سند بطور استاد" کے لیے امتحان دیا جس میں حیاتیات اور علم طبقات الارض میں کم نمبر ہونے کے باعث وہ نا کام ہوا۔ تاہم اس کی خانقاہ کے راہب اعلیٰ نے اسے ویانا یونیورسٹی بھیج دیا۔
قانون وراثت کا اظہار
1865ء میں اس نے پودوں کی تخم ریزی پر تجربات کیے اور اپنا معروف "قانون وراثت" ایک مقالے کے ذریعے وضع کیا۔ جسے "برون نیچرل ہسٹری سوسائٹی" کے سامنے پیش کیا گیا۔ 1866ء میں اس کے نتائج سوسائٹی کے رسالے "Transactions" میں ایک مضمون "پودوں کی پیوند کاری پر تجربات" کے عنوان سے شائع ہوئے۔
وراثت سے متعلق مینڈل کی تحقیقات
سب سے پہلے مینڈل نے یہ دریافت کیا کہ تمام جاندار عضویوں میں بنیادی اکائیاں موجود ہیں جنہیں آج ہم جنین (genes) کہتے ہیں۔ ان کے ذریعے مخصوص اوصاف والدین سے اولاد کو منتقل ہوتے ہیں۔ مینڈل نے پودوں میں دیکھا کہ ہر انفرادی خصوصیت جیسے بیج کا رنگ یا پتوں کی ساخت وغیرہ جنین کے جوڑوں سے متعین ہوتی ہے۔ایک پودا ہر جوڑے کا ایک جنین اپنے والدین سے وراثت میں حاصل کرتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر ا یک ہی خصوصیت کے دو مختلف جنین وراثتاً بچے کو منتقل ہوں تو عام طور پر وہی جنین موثر ہو گا جو غالب حیثیت رکھتا ہے۔مگر دوسرا مغلوب جنین فنا نہ ہو گا بلکہ پودوں کی اگلی نسلوں کو منتقل ہوتا رہے گا۔
مینڈل سے قبل قانون وراثت کی وضاحت
یہ امر واضح ہے کہ قوانین وراثت انسانی علم میں ایک اہم اضافہ ہے۔ مستقبل میں توالدوتناسل کے متعلق ہمارے علم میں اس سے بھی کہیں زیادہ اضافے ہوں گے۔ مگر یہاں ایک بات قابلٍ ذکر ہے کہ مینڈل سے بھی 1200 ء سال قبل اس قانونٍ وراثت کی وضاحت مسلمانوں کے عظیم پیشواء حضرت محمد ﷺ نے کچھ اس طرح کر دی تھی۔
"جب مرد عورت کے قریب جاتا ہے اس وقت اگر مرد کی منی (Sperm) پہل کر جاتی ہے تو بچہ اسی کی شکل و صورت پر ہوتا ہے۔ اگر عورت کی منی پہل کر جاتی ہے تو پھر بچہ عورت کی شکل و صورت پر ہوتا ہے"-
حوالہ : صحیح بخاری, حدیث # 3329
وفات
گریگور مینڈل کی وفات 6 جنوری 1884ء کو برنو میں ہوئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث ج چ ح خ د https://www.biography.com/people/gregor-mendel-39282 — اخذ شدہ بتاریخ: 29 اگست 2018
- ↑ https://mendelmuseum.muni.cz/en/about-the-museum/gregor-johann-mendel — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اگست 2022
- ↑ https://www.biography.com/people/gregor-mendel-39282 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اگست 2022
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/10997 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 اگست 2022
- ↑ https://tritius.kmol.cz/authority/766809 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 ستمبر 2024
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118580698 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb12298563v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w63t9mkh — بنام: Gregor Mendel — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/10997 — بنام: Gregor Johann Mendel — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/mendel-gregor-ordensname-seit-1843 — بنام: Gregor (Ordensname seit 1843) Mendel
- ^ ا ب این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jk01081221 — اخذ شدہ بتاریخ: 23 نومبر 2019
- ^ ا ب https://cs.isabart.org/person/42437 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ^ ا ب https://tritius.kmol.cz/authority/766809 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 ستمبر 2024
- ↑ IPNI author ID: https://www.ipni.org/a/6345-1
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb12298563v — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/159066467