گوگل الو
Amazon Finds with HAQ'BABA
الو میں مستعمل "ذہین جواب" کی خصوصیت کا اسکرین شاٹ | |
تیار کردہ | گوگل |
---|---|
ابتدائی اشاعت | ستمبر 21، 2016[1] |
ارتقائی حالت | فعال |
آپریٹنگ سسٹم | اینڈرائڈ، آئی او ایس |
دستیاب زبانیں | انگریزی |
صنف | فوری پیام رسانی |
ویب سائٹ | allo |
الّو (انگریزی: Allo) فوری پیام رسانی کے لیے گوگل کی جانب سے تیار کردہ ایک موبائل اطلاقیہ ہے جس میں مجازی معاون اور "ذہین جواب" (smart reply) جیسے فنکشن شامل ہیں، واضح رہے کہ ذہین جواب فنکشن میں صارفین کو جواب تحریر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ اطلاقیہ خود جواب تجویز کرتا ہے۔[2] اس اطلاقیہ کا اعلان گوگل آئی او کے موقع پر 18 مئی 2016ء کو کیا گیا[3] اور 21 ستمبر 2016ء کو منظر عام پر پیش کیا گیا۔[1] فی الحال یہ اطلاقیہ اینڈرائڈ اور آئی او ایس کے لیے دستیاب ہے۔[1]
تاریخ
ترمیم18 مئی 2016ء کو گوگل آئی او کے موقع پر اس اطلاقیہ کے پیش کیے جانے کا اعلان کیا گیا۔[3] اس وقت گوگل نے کہا تھا کہ اسے 2016ء کے موسم گرما میں شائع کیا جائے گا۔[4] گوگل نے اس اطلاقیہ کو 21 ستمبر 2016ء کو منظر عام پر پیش کیا۔rabka uh allA[1]
خصوصیات
ترمیمالو صارفین کے فون نمبروں کی مدد سے کام کرتا ہے۔
ڈیفالٹ موڈ
ترمیمالو میں زیر استعمال "ذہین جواب" فنکشن میں گوگل کی مشین لرننگ ٹکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے، یہ فنکشن صارفین کو پیغام کے متوقع جوابات تجویز کرتا ہے۔ نیز ذہین جواب کی اس خصوصیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے صارف کو موصول ہونے والی تصویروں کا تجزیہ بھی کیا جاتا ہے اور اس کی بنياد پر جوابات تجویز کیے جاتے ہیں۔ گوگل کے ان باکس اطلاقیہ کی طرح یہاں بھی یہ فنکشن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صارف کے رویوں سے سیکھتا ہے اور بروقت موزوں جواب تجویز دینے کی کوشش کرتا ہے۔[5] الو ان اطلاقیوں میں سے ایک ہے جو گوگل معاون (گفتگو کا مجازی معاون) استعمال کر رہے ہیں۔[1]
نیز الو میں یہ سہولت بھی ہے کہ صارفین تصویریں بھیجنے سے پہلے ان پر نقاشی کر سکتے ہیں۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ت ٹ ث Samuel Gibbs (21 September 2016)۔ "Google launches WhatsApp competitor Allo – with Google Assistant"۔ The Guardian۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 ستمبر 2016
- ↑ Don Reisinger (23 September 2016)۔ "What Makes Google's Allo a Smarter Approach to Messaging"۔ eWeek۔ QuinStreet Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2016[مردہ ربط]
- ^ ا ب Ingrid Lunden (18 May 2016)۔ "Google debuts Allo, an AI-based chat app using its new assistant bot, smart replies and more"۔ TechCrunch۔ AOL Inc.۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مئی 2016
- ↑ Dieter Bohn (18 May 2016)۔ "Allo is a messaging app with Google built right in"۔ The Verge۔ Vox Media۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 ستمبر 2016
- ↑ Nicole Lee (19 May 2016)۔ "Please don't send me Smart Replies"۔ Engadget (Opinion piece)۔ AOL Inc.۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2016