ہاں یا نا
ہاں یا نا (انگریزی: Yes and no) دو متضاد اجزائے کلام ہیں۔ اکثر کسی موضوع پر جب کسی شخص سے سوال کیا جاتا ہے اور یہ دو اختیارات دیے جاتے ہیں، تب ہاں سے مراد رضا مندی ہوتی ہے اور نا سے مراد نفی، ناپسندیدگی اور استرداد ہے۔ مثلًا جب کسی رشتے پر لڑکے والے غور کرتے ہیں، اگر وہ جوابًا ہاں کہتے ہیں، تو اس کا مطلب وہ شادی کے لیے راضی ہیں۔ اگر وہ جواب میں نا کہیں، تو اس کا مطلب وہ شادی یا اس رشتے کو نامنظور کرتے ہیں۔ ہاں یا نا جواب کے راست طریقے ہیں۔ لوگ خاموش رہ کر یا پھر جسمانی اور چہرے کی حرکات سے بھی کسی بات پر رضا مندی اور عدم رضا مندی کا اظہار کر سکتے ہیں۔ یہ ان معاملات میں ہے جن میں لوگوں کو چننے کا اختیار ہوتا ہے۔ کچھ معاملات میں ہاں یا نا میں لوگوں کا اختیار کچھ نہیں ہوتا ہے اور جو قانونًا یا مروجہ حالات میں ضروری ہے وہ لوگوں کو کرنا ہی پڑتا ہے۔ مثلًا لوگوں کو ٹیکس بہر حال ادا کرنا ہی ہوتا ہے۔ تعلیم کی ہر طرف مانگ کے پیش نظر ہر بچے کو کسی نہ کسی اسکول میں داخل کرنا ہی پڑتا ہے۔
تاہم اسی اسکول کی مثال کچھ اسکول اور کچھ تعلیمی کیمپ میں لوگوں کو اختیاری موقف بھی ممکن ہے۔ مثلًا کے موسم گرما میں سمر کیمپ میں شمولیت یا پیراکی کے خصوصی تربیتی سیشن کا حصہ بننا اختیاری ہو سکتا ہے۔ اس میں طلبہ اور اولیائے طلبہ عند الضرورت اور شخصی حالات اور وسائل کے پیش نظر ہاں یا نا میں اپنا موقف اختیار کر سکتے ہیں۔ اس میں کوئی زبر دستی نہیں کی جا سکتی ہے۔[1]
اسی طرح جمہوریت کے دور میں لوگ کسی قائد یا پارٹی کی قیادت کو ہاں یا نا کہ سکتے ہیں۔ یہ کام لوگ رائے شماری کے ذریعے انجام دے سکتے ہیں۔