یشجب
ملک یشجب بن یعرب بن قحطان (یقطان) بن عابر بن شالخ بن ارفخشذ بن سام بن نوح بن لامک بن متوشلخ بن ادریس بن یارد بن مهلائیل بن قینان بن انوش بن شیث بن آدم۔ [1] [2] [3]
یشجب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |
زندگی
ترمیماس نے اپنے والد یعرب کے بعد بادشاہت وراثت میں حاصل کی۔[1][2][4][5]
یشجب کے بیٹے
ترمیمیشجب کے بیٹوں میں سب سے مشہور بیٹا سبأ تھا۔[1][3][4]
وصیتِ یشجب بن یعرب
ترمیمدعبل بن علی کے مطابق، یشجب بن یعرب اپنے والد کی وصیت پر ثابت قدم رہا اور اس کی بدولت اپنے بھائیوں اور قبیلے پر حکمرانی حاصل کی۔ اس کی ثابت قدمی اور وصیت پر عمل کرنے سے وہ اپنے خاندان اور قبیلے کا سردار بن گیا۔ نسابین کے مطابق، یعرب کے بھائیوں میں عمالقہ شامل تھے، جنہیں دو گروہوں میں تقسیم کیا جاتا ہے: 1. وہ جو ارم بن سام بن نوح کی نسل سے تھے۔ 2. وہ جو مکہ اور اس کے گردونواح میں آباد تھے، جیسے طسم، جدیس، اور جرہم اولیٰ۔ یشجب نے اپنی سرداری اپنے بھائیوں اور قبیلے میں قائم رکھی اور سام بن نوح کی نسل میں شامل اپنی قوم پر حکمرانی کی۔
یشجب نے اپنی وصیت میں اپنے بیٹوں سے کہا: "میرے بیٹو، میں نے اپنے بھائیوں اور قبیلے میں سرداری اپنے والد یعرب بن قحطان کی وصیت کو محفوظ رکھنے، اس پر عمل کرنے اور اس پر ثابت قدم رہنے کی بدولت حاصل کی۔ میرے والد نے بھی اپنے والد قحطان بن عابر کی وصیت پر عمل کیا اور اسی بدولت سردار بنے۔ یہ سلسلہ میرے جد قحطان بن عابر سے شروع ہوا، جو اپنے والد کی وصیت پر عمل کرکے قوم کے سردار بنے۔ پس، تم پر لازم ہے کہ میرے عمل اور وصیت پر قائم رہو۔ جو کچھ میں نے کہا اور جو اشعار میں نے تمہیں سکھائے، وہ میرے والد کی نصیحت کا حصہ ہیں۔ تم نے سب یاد رکھا ہے، تو اس پر قائم رہو اور اس پر عمل کرو۔ اللہ تمہارا محافظ ہو اور تم میں سے ہدایت یافتہ لوگ اس وصیت کو آگے بڑھائیں گے۔"[6]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ أحمد بن علي/القلقشندي (1 جنوری 2012)۔ صبح الأعشى في صناعة الإنشا 1-15 ج5 (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ 2020-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ^ ا ب المرجاني/ابو محمد عفيف الدين (1 جنوری 2008)۔ بهجة النفوس والأسرار في تأريخ دار هجرة النبي المختار صلى الله عليه وسلم (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:9782745157973۔ 2020-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ^ ا ب نواف أحمد عبد الرحمن (1 جنوری 2015)۔ تاريخ العرب قبل الإسلام (عربی میں)۔ Al Manhal۔ ISBN:9796500157۔ 2020-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
{{حوالہ کتاب}}
: تأكد من صحة|isbn=
القيمة: checksum (معاونت) - ^ ا ب المرجاني/ابو محمد عفيف الدين (1 جنوری 2008)۔ بهجة النفوس والأسرار في تأريخ دار هجرة النبي المختار صلى الله عليه وسلم (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:9782745157973۔ 2020-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ أبي العباس أحمد بن علي بن أحمد/القلقشندي (1 جنوری 2012)۔ نهاية الأرب في معرفة أنساب العرب (عربی میں)۔ Dar Al Kotob Al Ilmiyah دار الكتب العلمية۔ ISBN:9782745115898۔ 2020-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
- ↑ "ص2 - كتاب وصايا الملوك - وصية يعرب بن قحطان - المكتبة الشاملة"۔ shamela.ws۔ 2023-07-15 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-12-19