یقطین
یقطین، وہ کدو کا درخت جس کے نیچے حضرت یونس علیہ السلام نے بیماری کی حالت میں اس وقت پرورش پائی تھی، جب مچھلی نے آپ علیہ السلام کو پیٹ سے اگلا تھا۔
وَأَنبَتْنَا عَلَيْهِ شَجَرَةً مِّن يَقْطِينٍ
میں اس کا پورا پورا ذکر آیا یقطین کدو کے درخت کو کہتے ہیں اور ہر اس درخت کو جس کا تنہ نہ ہو یعنی بیل ہو اور اس درخت کو بھی جس کی عمر ایک سال سے زیادہ نہیں ہوتی۔کدو کے پتے بڑے نرم اور ملائم ہوتے ہیں اور اس پر مکھی بھی نہیں بیٹھتی۔
بغوی نے مقاتل اور حسن کا قول بیان کیا ہے جس درخت کا تنا نہ ہو اور اس کی بیل زمین پر پھیلی ہو اور سردی کے زمانہ میں باقی نہ رہتا ہو وہ یقطین ہے جیسے کہ کدو ‘ کھیرا ‘ ککڑی ‘ خربوزے کی بیل ہیں۔ بغوی نے لکھا ہے : خلاف معمول اس بیل دار درخت کا تنا بھی تھا[1]
حوالہ جات
ترمیم- کتاب: مکمل اسلامی انسائیکلوپیڈیا، مصنف:مرحوم سید قاسم محمود، ص- 1438
- ↑ تفسیر مظہری