آئسا ڈورا ڈنکن

امریکی رقاصہ اور کوریوگرافر

اینجلا آئسا ڈورا ڈنکن بین الاقوامی شہرت کی حامل امریکی رقاصہ تھی۔ وہ اپنی زندگی میں ہی ایک لیجنڈ کی حیثیت اختیار کر گئی تھی۔وہ زندگی کے ہر شعبے اور ہر عمل میں آزادی کی حامی تھی۔وہ 26 مئی 1878 کو امریکا کے علاقے سان فرانسسکو کے شہر کیلی فورنیا میں پیدا ہوئی۔1899 میں آئسا ڈورا اپنی ماں اور بھائی کے ساتھ شکاگو چلی آئی۔ رقص اس کی فطرت میں رچا ہوا تھا اور وہ رقص میں خاصا نام ہیدا کر چکی تھی۔ شکاگو میں اس نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور یہاں اس نے اتنی شہرت حاصل کر لی کہنیویارک میں اس کے فن کے لیے دروازے کھل گئے۔نیو یارک میں جب اس نے نام پیدا کر لیا تو 1900 میں اپنے خاندان سمیت لندن برطانیہ چلی آئی۔ لندن میں اس کے رقص نے لوگوں کو بے حد متاثر کیا۔ شاہی خاندان کے افراد، معاشرے کے عظیم افراد اس کے مداحوں میں سے تھے۔ لندن میں اس کی پرنس آف ویلس سے بھی ملاقاتیں رہیں۔آئسا ڈورا ایک آزاد خیال عورت تھی۔ لندن میں وہ ایک ڈیزائینر سے ملی اور پھر ان دونوں کا معاشقہ شروع ہو گیا، جس نے بڑی شہرت حاصل کی۔ وہ شادی بیاہ کے خلاف تھی۔آئسا ڈورا اور گورڈن کریگ کے تعلقات کا نتیجہ ایک بچی کی صورت میں نکلا، جو 1905 میں پیدا ہوئی۔ 1910 میں ایک لکھ پتی اس کی محنت میں گرفتار ہو گیا، اس کا نام پیرسنگر تھا جو سنگر سلائی مشینوں کی بدولت لکھ پتی بنا تھا۔ ان دونوں کا معاشقہ بھی کافی عرصے چلتا رہا اور 1910 میں آئسا ڈورا نے ایک بچے کو جنم دیا۔ آئسا ڈورا کی آزاد زندگی اور اعمال بے اعتدالی کی حد تک پہنچ چکے تھے، وہ بدنام ہو چکی تھی۔ اس کے دونوں بچے 1913 میں ڈوب کر مر گئے، آئسا ڈورا نے سمجھا کہ شاید یہ اس کے اعمال کی سزا ہے، مگر یہ تاثر عارضی تھا۔ تاہم بچوں کی موت کا غم اس کو ہمیشہ رہا۔1922 میں وہ روس گئی اور اس نے روسی شاعر سرگیئی یسینن سے شادی کر لی۔ یہ شادی زیادہ عرصہ نہ چل سکی کیونکہ آئسا ڈورا شادی کی پابندیوں کی متحمل نہ تھی۔ 1924 میں اس نے اپنے شوہر سے طلاق لے لی۔ یسنین کو طلاق اور آئسا ڈورا کی جدائی کا اتنا صڈمہ ہوا کہ اس نے 1925 میں خود کشی کر لی۔ آئسا ڈورا 14 ستمبر 1927 کو ایک کار حادثے میں ہلاک ہو گئی۔

آئسا ڈورا ڈنکن
(انگریزی میں: Isadora Duncan ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Angela isadora duncan ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 26 مئی 1877ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سان فرانسسکو [4][5]  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 14 ستمبر 1927ء (50 سال)[6][7][8][9][10][11][12]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیس [13][5]  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن پیئغ لاشئیز قبرستان [14][15]  ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا
سوویت اتحاد [2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات سرگیئی یسینن (1922–1923)  ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ساتھی جولس گرینڈجوان
مرسیڈیز ڈی ایکوسٹا
آندرے کاپلٹ
پیرس سنگر
ایڈورڈ گورڈن کریگ   ویکی ڈیٹا پر (P451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ڈیئرڈرے کریگ [16]،  پیٹرک اگسٹس ڈنکن   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
ریمنڈ ڈنکن ،  آگسٹن ڈنکن   ویکی ڈیٹا پر (P3373) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ رقاصہ [17]،  کوریوگرافر [5]،  آپ بیتی نگار ،  منظر نویس ،  بالٹ رقاصہ ،  مصنفہ [18]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی [19][20]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل رقص   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

آئسا ڈورا نے اپنی زندگی کے حالات ”مائی لائف“ کے نام سے لکھے تھے جو کتابی صورت میں شایع ہو چکے ہیں۔ اپنی خود نوشت میں آئسا ڈورا ڈنکن نے اپنے اصولوں، نظریات اور زندگی کے اعمال کو بڑی بے باکی اور صاف گوئی سے بیان کیا تھا۔ یہی وجہ تھی کی اس کی کتاب کو ممنوع قرار دے دیا گیا۔ یہ کتاب آئسا ڈورا کی موت کے بعد شایع ہوئی تھی۔ بعد میں اس کتاب پر سے پابندی اٹھا لی گئی اور اب یہ کتاب متعدد بار شایع ہو چکی ہے۔

اردو کے مشہور مزاح نگار، استاد اور سفارتکار احمد شاہ بخاری پطرس کی بھی آئسا ڈورا سے واقفیت تھی۔ اس کے راوی ن۔م راشد ہیں۔

آئسا ڈورا کی زندگی پر ایک فلم بھی بن چکی ہے، جس میں مشہور اداکارہ وسنیا ریڈ گریو نے آئسا ڈورا کا کردار ادا کیا تھا۔[21]

حوالہ جات ترمیم

  1. ربط : انٹرنیٹ مووی ڈیٹابیس آئی ڈی  — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جون 2019
  2. ^ ا ب مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://bigenc.ru/ — عنوان : Большая российская энциклопедия — اجازت نامہ: کام کے حقوق نقل و اشاعت محفوظ ہیں
  3. ربط : دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی  — عنوان : Encyclopædia Britannica
  4. ربط : https://d-nb.info/gnd/118528122  — اخذ شدہ بتاریخ: 15 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  5. ^ ا ب پ اثر پرسن آئی ڈی: https://www.digitalarchivioricordi.com/it/people/display/3152 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 دسمبر 2020
  6. ربط : https://d-nb.info/gnd/118528122  — اخذ شدہ بتاریخ: 29 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  7. ربط : بی این ایف - آئی ڈی  — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  8. ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w67945s0 — بنام: Isadora Duncan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  9. فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/1444 — بنام: Isadora Duncan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  10. بنام: Isadora Duncan — IMSLP ID: https://imslp.org/wiki/Category:Duncan,_Isadora — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  11. پیرایج پرسن آئی ڈی: https://wikidata-externalid-url.toolforge.org/?p=4638&url_prefix=https://www.thepeerage.com/&id=p50625.htm#i506243 — بنام: Angela Isadora Duncan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017 — مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  12. Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/duncan-isadora — بنام: Isadora Duncan
  13. ربط : https://d-nb.info/gnd/118528122  — اخذ شدہ بتاریخ: 31 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
  14. مصنف: شارلیٹ بیووس اور ونسٹ ڈی لینگلیڈ — عنوان : Le columbarium du Père-Lachaise — صفحہ: 61 — ISBN 978-2-86514-022-0
  15. مصنف: پال بوور — عنوان : Deux siècles d'histoire au Père Lachaise — صفحہ: 301 — ISBN 978-2-914611-48-0
  16. مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
  17. https://cs.isabart.org/person/63006 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
  18. اثر پرسن آئی ڈی: https://www.digitalarchivioricordi.com/it/people/display/3152 — عنوان : American Women Writers
  19. http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb121698127 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  20. کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/86758499
  21. ماہنامہ معلومات، ص 852، ج 26- سید قاسم محمود، ستار طاہر- شہش محل کتاب گھر- مکتبہ جدید پریس، 4 شارع فاطمہ جناح، لاہور