آئین آذربائیجان
آئین آذربائیجان (انگریزی: Constitution of Azerbaijan) ((آذربائیجانی: Azərbaycan konstitusiyası)) 12 نومبر 1995ء کو نافذ کیا گیا۔ آزدربائیجان کے دستور کو ایک رینفرینڈم کے بعدمنظور کیا گیا تھا۔ یہ آزاد آذربائیجان کا پہلا دستور تھا۔ جمہوریہ آذربائیجان کا قیام 1918ء میں عمل میں آیا تھا اور 23 ماہ بعد 1920ء میں تحلیل ہو گیا۔ اس دوران میں وہاں کوئی دستور منظور نہیں ہو پایا۔ آذربائیجان میں دستور سازی کا کام اس وقت شروع ہوا جب وہ سوویت اتحاد کا حصہ تھا۔ آذربائیجان سوویت اشتراکی جمہوریہ کا پہلا دستور 1921ء میں منظور ہوا اور یہ آئین سوویت اتحاد پر مبنی تھا۔ آذربائیجان سوویت اشتراکی جمہوریہ کا آخری دستور 21 اپریل 1978ء کو منظور ہوا اور یہ سوویت اتحاد کے دستور سے بہت حد میل کھاتا تھا بلکہ اسی کا ایک حصہ تھا۔ آزاد آذربائیجان کے پہلا دستور میں 5 ابواب اور 147 دفعات ہیں۔ اس میں 24 اگست 2002ء میں ترمیم ہوئی۔ آئین آزربائیجان میں دوسری ترمیم 18مارچ 2009ء کو ہوئی۔ آئین آذربائیجان کے دفعہ 147 کے مطابق اسے آذربائیجان میں سب سے زیادہ قانونی طاقت حاصل ہے۔[1] آئین آذربائیجان میں دوسری حالیہ ترمیم 26 ستمبر 2016ء کو ہوئی اور آئینی ریفرینڈم کے ذریعے اس ترمیم کو منظور کیا گیا۔[2] 2002ء میں آئین آذربائیجان کے 22 دفعات میں 31 ترمیم کو منظور کیا گیا اور 2009ء میں 29 دفعات میں 41 ترامیم کو منظوری ملی۔ پھر 2016ء میں 6 نئے دفعات کو شامل کیا گیا اور 23 دفعات میں ترمیم کی گئی۔
12 نومبر کو آذربائیجان میں یوم دستور منایا جاتا ہے اور یہ قومی یوم تعطیل ہے۔[3]
دیباچہ
ترمیمآذربائیجان کا دستور “تمام شہریوں اور سماج کو خوش حالی اور فلاح و بہبود کی یقین دہانی کراتا ہے“، درج ذیل نکات میں اس کو واضح کیا گیا ہے۔[1]
1- قومی آزادی اور قومی سالمیت کا تحفظ
2- آئینی جمہوریت
3- شہری معاشرہ کا قیام
4- شہریوں کی معیاری زندگی اور انصاف پر مبنی معاشی اور سماجی نظام
5- عالمی انسانی اقدار اور امن اور بین الاقوامی تعاون کا تحفظ۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب "The Constitution of the Republic of Azerbaijan"۔ United Nations in Azerbaijan۔ 24 اگست 2002۔ 28 ستمبر 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 اکتوبر 2007
- ↑ "Referendum on changes to the Constitution of Azerbaijan – EEAS – European External Action Service – European Commission"۔ EEAS – European External Action Service (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جولائی 2017
- ↑ Nazrin Gadimova (12 نومبر 2013)۔ "Azerbaijan celebrates Constitution Day"۔ Azernews۔ اخذ شدہ بتاریخ 7 جنوری 2018