آخذات
انگریزی: Receptors
عصبی نظام کے وہ اعضاء جو ماخذات قبول کرتے ہیں۔ یہ آخذات یا حاصلات (واحد: حاصلہ )ایک حسی عضو کا حصہ ہوتے ہیں اور جس حسی عضو سے وہ تعلق رکھتے ہیں اس حس سے متعلق مہیج سے متاثر ہوتے ہیں اور عصبی نظام اس کو قبول کرتا ہے۔ عام طور سے ان کی مندرجہ ذیل قسمیں ہیں :
(الف) حرارتی آخذات
ترمیمیہ آخذات جلد میں ہوتے ہیں اور حرارتی مہیجات سے متاثر ہوتے ہیں۔
(ب)کیمیائی آخذات
ترمیمناک اور منہ کو کیمیائی آخذات کہا جاتا ہے کیونکہ یہ کیمیائی عمل کے ذریعے مہیجات وصول کرتے ہیں۔
(ج) میکانکی آخذات
ترمیمکان کو میکانکی آخذات کہا جاتا ہے۔
(د) روشنی کے آخذات
ترمیمیہ آخذات باقی کے آخذات سے مختلف ہیں اور خلیوں میں اس کیمیائی مادہ کیوجہ سے پیدا ہوتے ہیں جو روشنی سے متاثر ہوتا ہے۔
بیرونی (Extroceptors)
ترمیمانھیں برآخذات بھی کہتے ہیں۔ یہ وہ آلاتِ حس ہیں جو جسم کے مختلف حصوں کے سروں پر واقع ہوتے ہیں۔ یہ خارجی دنیا سے مہیجات وصول کرتے ہیں۔ ان میں آنکھ، کان، ناک، جلد وغیرہ شامل ہں۔ ان آلاتِ حس کے بیرونی حصے حساس نہیں ہوتے بلکہ وہ اندرونی حساس حصوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ انکا کام مہیجات وصول کرنا اور انھیں اندرونی حساس اعضاء تک پہنچانا ہوتا ہے۔
اندرونی (Instroceptors)
ترمیمانھیں درآخذات بھی کہتے ہیں۔ یہ وہ آخذات ہیں جو اندرونی بدن سے مہیجات وصول کرتے ہیں۔ یہ ہمیں زندگی کی بنیادی فعلیات سے آگاہ کرتے ہیں۔ مثلاً تنفس، دوران خون، بھوک پیاس وغیرہ۔ یہ جن آلات سے تعلق رکھتے ہیں ان میں دل، جگر، آنتیں معدہ شامل ہیں۔
درعضلہ (Proprioceptors)
ترمیمیہ خود آخذات بھی کہلاتے ہیں۔ یہ وہ آلاتِ حس ہیں جو عضلات، رباطات اور جوڑوں میں واقع ہوتے ہیں۔ یہ ہاتھ پاؤں، سر اور جسم کے دوسرے اعضاء کی حرکات سے متاثر ہوتے ہیں۔