ماہ صفر کے آخری چہارشنبہ کو جو آخری چہارشنبہ (آخری بدھ) کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پاکستان و بھارت کے بعض مسلمان عوام میں مشہور ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ماہ صفر کے آخری چہارشنبہ کو مرض سے شفا پائی اور غسل فرماکر سیر کے لیے گئے تھے۔ لیکن علما اس روایت کو باطل قرار دیتے [1] اور اس نیت کے ساتھ اس بدھ کو بعض اعمال بجا لانے کو بدعت اور حرام قرار دیتے ہیں۔

اختلاف ترمیم

علما کی ایک جماعت مانتی ہے کہ یہ باتیں بالکل بے اصل اور بلادلیل ہیں۔[2]مفتی امجد على اعظمى اپنی کتاب بہار شریعت میں اس رسم کے متعلق لکھتے ہیں

ماہ صفر کا آخر چہار شنبہ (بدھ) ہندوستان میں بہت منایا جاتا ہے، لوگ اپنے کاروبار بند کر دیتے ہیں، سیر وتفریج و شکار کو جاتے ہیں، پوریاں پکتی ہیں اور نہاتے دھوتے خوشیاں مناتے ہیں اور کہتے یہ ہیں کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اس روز غسل صحت فرمایا تھا اور بیرونِ مدینہ طیبہ سیر کے لیے تشریف لے گئے تھے۔ یہ سب باتیں بے اصل ہیں بلکہ ان دنوں میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا مرض شدت کے ساتھ تھا، وہ (یہ) باتیں خلاف واقع ہیں۔ اور بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اس روز بلائيں آتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں بیاں کی جاتی ہیں سب بے ثبوت ہیں۔[3]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. بد شگونی، مجلس المدینۃالعلمیہ (شعبہ اصلاحی کتب)، مکتبۃالمدینہ، کراچی۔ صفحہ 55 تا 60
  2. anwar-e-islam.org -&nbspThis website is for sale! -&nbspanwar-e-islam Resources and Information[مردہ ربط]
  3. مفتی امجد علی اعظمی، بہار شریعت ، مکتبۃا لمدینہ دعوت اسلامی کراچی۔ جلد 3، صفحہ 659