آدم صوفی
آدم صوفی (پیدائش: 583 ہجری بمطابق 1187 عیسوی - وفات:11صفر 697 ہجری بمطابق 1297 عیسوی) ایک جید عالم دین، مبلغ ، مصلح اور صوفی بزرگ تھے ، جو پھلواری شریف عظیم آباد ہندوستان کے ایک بہت بڑے جید عالم سید ابراہیم چشتی کے صاجزادے تھے۔ روایات کے مطابق آپ نے ایک سوتیرہ برس کی عمر میں وفات پائی۔ آپ چشتیہ سلسلے کے بزرگ تھے حضرت مخدوم شہاب الدین جگجوت کی خدمت میں حاضر ہوکر ان سے خرقہ کبردیہ فردوسیہ سے فیض یاب ہوئے۔ آپ نے مستقل اقامت عالم پور جٹھلی ضلع پٹنہ ہندوستان میں اختیار کی ۔ آپ کے صاحبزا دے مخدوم حمیدالدین (متوفی 770 ہجری) آپ کے خلیفہ تھے۔ آپ کا سلسلہ نسب سترھویں پشت میں حضرت امام زین العابدین سے جا ملتا ہے۔ آپ زیدی النسب سمجھے جاتے ہیں غالبا آپ کے اجداد میں حضرت محمدصوفی کے صاحبزادے امام زید ہیں ۔ لیکن آپ زیدشہید کی اولاد میں سے نہیں ہیں ۔ کیونکہ حضرت مولانا مظفر بلخی اور مخدوم آدم صوفی پشتوں کے بعد متحد النسب ہوتے ہیں۔ حضرت مظفربلخی کا شجرہ نسب جو “کتاب آداب المریدین” میں درج ہے۔ اس طرح ہے۔
آدم صوفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1187ء حاجی پور |
وفات | سنہ 1297ء (109–110 سال) پٹنہ ضلع |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصنف ، عالم ، واعظ |
پیشہ ورانہ زبان | عربی ، فارسی |
درستی - ترمیم |
شیخ مظفر بلخی بن التمس، بن سلطان علی ، بن سلطان حميد بن سراج الدين بن محمود بن سلطان ابرا ہیم ادھم ، بن سید سلیمان ، بن سید ناصر بن سید محمد، بن سید یعقوب، بن سید احمد، بین سید اسحاق، بن امام زید بن محمد بن قاسم، بن علی اصغر بن امام زین العابدین
جب کہ مخدوم آدم صوفی کا شجرہ نسب کچھ اس طرح ہے ۔
مخدوم آدم صوفی، بن سید ابراہیم بن سید جلال ، بن سیدحسن ، بن سید محمود ، بن سید ابراھیم ادھم، بن سید سلیمان بن سید ناصر بن سید محمود ، بن سید یعقوب، بن سیداحمد ،بن سیداسحق، بن امام زید ، بن محمد بن قاسم بن علی اصغر بن امام زین العابدين۔
یوں شیخ مظفر بلخی اور مخدوم آدم صوفی کا شجرہ نسب سید محمود پر جا ملتا ہے۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ شاہکار اسلامی انسائیکلو پیڈیا، جلد اوّل ، صفحہ 14،1