آریہ مہر شہنشاہان ایران کا لقب تھا۔ آریہ کے لغوی معنی معزز کے ہیں اور مہر سورج کو کو کہا جاتا ہے، یعنی سورج کی طرح معزز یا سورج کی طرح قابل احترام۔

قدیم زمانے میں فارس میں ' مہر ' ، سورج دیوتا کا نام تھا۔ اس کی تابانی سے زرخیزی کا تصور وابستہ تھا۔ آریہ قبائل کے لوگ اس کی پوجا کرتے تھے۔ مہر کو ، متھرا، میتھرا اور میثرہ بھی کہا گیا ہے۔ اس کے بعد کے زمانے میں اگرچہ اس کی پوجا نہیں ہوتی تھی لیکن تمثیلوں ، تشبیہوں اور استعاروں لفظ ' مہر ' کا ستعمال ہوتا ہے۔ جس سے مراد منسوبہ موسومہ شخص کی تعظیم و تکریم ہوتی ہے۔[1]

ایران کے آخری شاہی فرماں روا رضا شاہ پہلوی بھی اپنے دور حکومت میں اسی لقب سے ملقب تھے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ماہنامہ معلومات۔ ص426،ج 15-سید قاسم محمود، ستار طاہر- 4 شارع فاطمہ جناح، لاہور
  2. BBCUrdu.com