آمنہ مواز خان
آمنہ مواز خان (پیدائش: 22 جولائی 1989ء) ایک پاکستانی کلاسیکی بھرت ناٹیم رقاصہ ہیں۔ وہ ایک تھیٹر آرٹسٹ، حقوق نسواں کی حامی اور سیاسی کارکن بھی ہیں، ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی بانی رکن ہیں۔[1][2]
آمنہ مواز خان | |
---|---|
آمنہ مواز خان | |
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 22 جولائی 1989ء |
قومیت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | سماجی کارکن |
کارہائے نمایاں | بھرت ناٹیم رقاصہ |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمآمنہ راولپنڈی میں 1989 ء میں پیدا ہوئیں۔ ابتدائی تعلیم، اسلام آباد میں خلدونیا ہائی اسکول سے حاصل کی۔ پنجاب یونیورسٹی سے بی اے کیا اور 2013 میں قائد اعظم یونیورسٹی سے ماسٹرز (پاکستان سٹڈیز) کی تعلیم حاصل کی۔
بھرت ناٹیم رقص
ترمیمآمنہ مواز خان نے 11 سال کی عمر میں کلاسیکی رقص سیکھنے کا آغاز معروف رقاصہ اندو مٹھا کے اسکول "مضمون شوق" سے کیا اور 11 سال ان سے سیکھا۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد آمنہ نے اسی اسکول میں چھ سال رقص کی تعلیم دینا شروع کردی۔ آمنہ نے ٹرینیٹی لابن کنسرویٹائر گرینچ، لندن، انگلینڈ سے معاصر رقص اور کوریوگرافی میں ایک مختصر کورس کیا ہوا ہے۔ [3][4]
2016ء سے 2018ء تک آمنہ نے نیشنل پرفارمنگ آرٹس گروپ میں آرٹس پاکستان نیشنل کونسل، اسلام آباد میں رقص انسٹرکٹر اور مستقل ڈانس گروہ کے سربراہ کوریوگرافر کے طور پر کام کیا۔[5]
آمنہ کی گرو ، اندو مٹھا ، پاکستان میں بھرت ناٹیم کی واحد استاد ہیں۔ بھرت ناٹیم ایک کلاسیکی ہندوستانی رقص کی ایک نادر شکل ہے۔ آمنہ کا مقصد ملک میں اس نایاب کلاسیکی رقص کو محفوظ رکھنا اور اس فن کو دوسروں تک پہنچانا ہے۔[6][7] آمنہ، کتھک، ادے شنکر اور پاکستانی لوک رقص بھی سیکھ چکی ہیں اور دیگر لوک رقص بھی سیکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ پورے پاکستان کے ساتھ ساتھ چین، امریکا، ہندوستان ، سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں بھی رقص ورکشاپس انجام دے چکی ہیں۔ [8][9][10][11][12]
انھوں نے مختلف مواقع پر اندو مٹھا کی بیٹی تحریمہ مٹھا کے ساتھ پرفارم کیا ہے، جو امریکا میں رہائش پزیر کلاسیکی ڈانسر ہیں۔ [13][14][15] آمنہ نے متعدد آرٹ اور لٹریچر فیسٹیولز میں اپنا کلاسیکی رقص پیش کیا ہے۔[16][17][18][19][20]
تھیٹر آرٹسٹ
ترمیمآمنہ ایک سماجی کارکن اور حقوق نسواں کی حیثیت سے، آرٹ کو معاشرتی تبدیلی لانے کے آلے کے طور پر استعمال کرتی ہیں۔ انھوں نے سوشلسٹ، ترقی پسند آرٹ کے گروپ لال ہڑتال کو بنانے میں مدد کی۔ انھوں نے عورت مارچ ، طلبہ مارچ اور آرٹ فیسٹیولز میں لال ہڑتال کے دیگر ارکان کے ساتھ مختلف مواقع پر پرفارم کیا۔[21][22][23]
آمنہ اکثر اپنی تخلیقی پیش کش میں "پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس"، "تھیٹر والے"، "کچھ خاص" کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ [24][25] آمنہ مگدالینا پروجیکٹ کی ممبر ہیں جو خواتین کے تھیٹر اور پرفارمنس کے مختلف ثقافتی نیٹ ورک کو مدد اور تربیت فراہم کرتی ہے۔[26]
سیاسی کارکن
ترمیمآمنہ، بائیں بازو ک سیاسی کارکن بھی ہیں۔ ان کی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز 2007 میں ہوا تھا، جب آمریت کے تحت ایمرجنسی عائد تھی، وہ اس وقت طالبہ تھیں۔ انھوں نے طلبہ کو احتجاجی مظاہروں کے لیے متحرک کیا، لکھا، کام کیا اور اسٹریٹ تھیٹر کی ہدایت کی۔ انھوں نے 2012 میں عوامی ورکرز پارٹی میں شمولیت اختیار کی جب اس پارٹی کی بنیاد رکھی گئی تھی۔ تب سے ، آمنہ ترقی پسند سیاسی قیدیوں کی رہائی، رہائش کے حقوق، خواتین کے معاملات، طلبہ، خواجہ سرا افراد، کسانوں اور اقلیتوں کے بارے میں تحریکوں میں سرگرم ہیں۔ [27][28]
آمنہ، 2015 میں اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں یونین کونسل۔ 28 میں وائس چیئرمین کے لیے عوامی ورکرز پارٹی (اے ڈبلیو پی) کے امیدوار کی حیثیت سے کھڑی ہوئی تھیں۔[29][30][31][32] 2007 سے، آمنہ سیاسی منتظم اور ایک ماہر حقوق نسواں کی حیثیت سے کام کر رہی ہیں۔ وہ حقوق نسواں کی سوشلسٹ تنظیم، ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی بانی رکن ہیں۔[33]
قابل ذکر کام
ترمیم- جیتی سوارم ڈوئٹ[34]
- دکھی[35][36]
- ایک خیال (2015ء) مختصر ڈراما، حسن احمد راجا کے ہدایت کاری اور تحریر [37]
- ہم گناہ گار عورتیں: کشور ناہید کی طنزیہ نظم ان خواتین کے اعزاز میں جو ایک معاشرے کے ظلم اور جبر کے خلاف ہر روز جدوجہد کرتی ہیں۔ نسوانیت کی طاقت اورخوبصورتی کی تصدیق[38]
- خبرم رسیدہ: حضرت امیر خسرو کے خاتم رسیدہ پر مبنی، جو محبت بھرے ایک نئے آغاز کی امید دلائے۔[39]
- برزخ[40][41][42]
- صورت حال 101
- مہرگڑھ[43]
- ظلم رہے اور امن بھی ہو: مشال خان کو خراجِ عقیدت [44][45]
- نقاب [46]
- ہاؤ شی مووز (2018ء): دستاویزی فلم، اندو مٹھا کو خراج تحسین
- تین تال: ملکون راگا پر مبنی شہنشاہ اکبر کے دربارکی یاد میں ۔ تکنیکی رقص کے ساتھ پرفارمنس، جسے منی پوری، خٹک اور بھرناتیم کے متعدد اسلوب میں الاریپو کہا جاتا ہے۔ اس رقص کو بھرت ناٹیم کے ہر طالب علم کے لیے بنیادی سبق سمجھا جاتا ہے۔[47][48]
- ہزاروں خواہشیں ایسی[49][50]
- جال [51]
- ساون
- آمد
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Aamir Yasin (12 January 2017)۔ "LIVING COLOURS: 'Future of classical dance, music in Pakistan is very bright'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "Freedom of Expression through Bharatanatyam Dance with Amna Mawaz with Q&A"۔ Portland Dance Film Festival
- ↑ Aamir Yasin (12 January 2017)۔ "LIVING COLOURS: 'Future of classical dance, music in Pakistan is very bright'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "AMNA MAWAZ, DANCE PHOTOGRAPHY- PART 1"۔ Behance (بزبان انگریزی)
- ↑ Shoaib Ahmed (30 April 2019)۔ "Dance day celebrated with a night of folk, classical performances"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "how she moves indu"۔ www.tasmanianbutterco.com.au[مردہ ربط]
- ↑ The Newspaper's Staff Reporter (1 March 2020)۔ "Tribute to classical dancer Indu Mitha"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "Classical dancer paid tribute"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "Mausikar arranges thrilling performance of dance and music"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ Magazine Youlin۔ "FACE Music Mela 2017: Promoting Diversity and Harmony through Music - Mirza Salam Ahmed - Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)
- ↑ "On Common Ground: From Pakistan to Portland"۔ Sarika D. Mehta (بزبان انگریزی)۔ 28 June 2017
- ↑ "DanceWatch Weekly: The Risk/Reward bargain"۔ Oregon ArtsWatch۔ 22 June 2017۔ 23 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2020
- ↑ "Celebrating the life of a legend"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "Isabelle Anna's story of kathak: There are no words here, just movement"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 8 December 2012
- ↑ "Classical dancer paid tribute"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ Images Staff (5 February 2016)۔ "Day 1: What's happening at Karachi Literature Festival 2016"۔ Images (بزبان انگریزی)
- ↑ "Let Dance take the Lead"۔ The Friday Times۔ 22 November 2019[مردہ ربط]
- ↑ "International Youth Festival: Bridging cultures"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 7 December 2010
- ↑ "A tribute performance in honor of the dance guru Mrs. Mitha's 90th birthday - Mahnaz Shujrah - Youlin Magazine"۔ www.youlinmagazine.com (بزبان انگریزی)
- ↑ "Music Mela Conference 2014"۔ Vmag۔ 23 June 2014
- ↑ "Schäm Dich!"۔ schaemdi.ch
- ↑ Syeda Shehrbano Kazim (15 April 2017)۔ "Fifth Islamabad Literature Festival commences"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "Literature in the Capital"۔ Newsline (بزبان انگریزی)۔ 22 April 2017
- ↑ "PechaKucha 20x20"۔ www.pechakucha.com
- ↑ "DanceWatch Weekly: The Risk/Reward bargain"۔ Oregon ArtsWatch۔ 22 June 2017۔ 23 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 01 دسمبر 2020
- ↑ "Amna Mawaz Khan | The Magdalena Project - international network of women in theatre"۔ themagdalenaproject.org
- ↑ "TEDxIslamabad | TED"۔ www.ted.com
- ↑ "Calls for women rights resonate in capital"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 8 March 2015
- ↑ "'ہم چُپکے سے جیت جائیں گے'"۔ BBC News اردو۔ 29 November 2015
- ↑ Sanam Zeb (29 November 2015)۔ "Women don't find centre stage on election posters"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ Aasma Mojiz (26 November 2015)۔ "Chairpersons in a (chair)man's world"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "Rigging allegations: Govt accused of facilitating PML-N candidates"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 30 November 2015
- ↑ "Amna Mawaz Khan | CreativeMornings/Islamabad"۔ CreativeMornings (بزبان انگریزی)
- ↑ "Performing for a cause: Classical dances, music make for a charming evening"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 28 September 2013
- ↑ "Doyenne of Dance"۔ The Friday Times۔ 18 August 2017[مردہ ربط]
- ↑ "Indu Mitha mesmerises audience at Lok Virsa"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ Hassan Ahmed Raja (15 March 2015)۔ "A Perception"۔ HARF Factory
- ↑ "From Bharatnatyam to Disco Deewane"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 9 March 2015
- ↑ "Mausikar arranges thrilling performance of dance and music"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "Classical dance form explores contemporary meanings of life"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ The Newspaper's Staff Reporter (12 August 2017)۔ "PNCA hosts an evening of classical dance"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "PNCA performs Bharatanatyam dance in pure form"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 12 August 2017
- ↑
- ↑ Syeda Shehrbano Kazim (15 April 2017)۔ "Fifth Islamabad Literature Festival commences"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)
- ↑ "Literature in the Capital"۔ Newsline (بزبان انگریزی)۔ 22 April 2017
- ↑ "Yasir & Jawad all set to unveil their song 'Niqab'"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 13 November 2012
- ↑ "Indu Mitha's 90th birthday celebration was an evening of storytelling | Art & Culture | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "PNCA organises an evening of classical dance"۔ Dispatch News Desk۔ 2 February 2017
- ↑ "Indu Mitha to perform at PNCA on August 11"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)
- ↑ "Dance for change: Promoting universality of art encompassing cross cultural perspectives"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 20 April 2014
- ↑ "Dance for change: Promoting universality of art encompassing cross cultural perspectives"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 20 April 2014