آٹیکا (آٹو موبیل)
آٹیکا گاڑیوں کی ایک برانڈ کا نام تھا جو بائیو پلاسٹک ایس، اے ،نامی کمپنی تیار کرتی تھی، یہ کمپنی شروع میں فائبر گلاس پینل بناتی تھی اور بعد میں فائبر گلاس کی کشتیاں بھی بنانے لگی۔ یہ کمپنی یونانی آٹوموبیل صنعت کے شہرت یافتہ جارجیوس دیمیتریادس نے، ماسچاتو، اتھینیہ میں قائم کی تھی۔
دیمیتریادس نے 1958 ءمیں تیاری کی غرض سے ہلکی چار پہیوں والی مسافر گاڑی (ماڈل 505) ڈیزائن کی تھی۔ اس وقت چار پہیوں والی گاڑی پر عائد ٹیکس کار کو مارکیٹ کرنے کے امکانات کو محدود کرتا تھا۔ اس لیے ، اس نے اس منصوبے کو ترک کر دیا ، اس کی بجائے تین پہیوں والی کار کی تیاری پر توجہ مرکوز کی کیونکہ ایسی کاروں پر یونان میں "موٹرسائیکل" کے حساب سے ٹیکس لگایا جاتاتھا۔ 1962ء میں اس نے جرمنی کے فولڈا موبیلکے لائسنس کے تحت ہلکی تین پہیوں والی مسافر کار کی تیاری کا آغاز آٹیکا ماڈل 200 سےکیا (بیرون ملک سے تصدیق شدہ کاروں کی یونان میں تیاری کرنے کے لیے وہاں لائسنس حاصل کرنا آسان تھا)۔ یہ کار اصل جرمن ڈیزائن میں کچھ تبدیلیاں کرکے بنائی گئی تھی ، لیکن بعد میں خود آٹیکا نے دو مختلف کیبریلیٹ ماڈل تیار کیے۔ 200 سی سی انجن ( ساچس ، ہینکل اور خود آٹیکا کے اپنے تیار کردہ انجنوں کے ساتھ) کار کے مختلف ماڈلوں کو طاقتوربنانے کے لیے استعمال ہوئے تھے۔
یہ ماڈل یونان میں بہت مشہور ہوا تھا اور آج تک اسے یاد کیا جاتا ہے۔ ایک اور یونانی کمپنی ، آلٹانے جلد ہی اسی زمرے کے تحت مارکیٹ میں جگہ حاصل کی ، جس نے 1968 میں اسی طرح کی ایک گاڑی متعارف کروائی۔ یہ بھی فولڈابائل ٹیکنالوجی پر مبنی تھی لیکن جدید ڈیزائن کے ساتھ اس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی تھیں۔ اس سب کے باوجود آٹیکا200 کی تیاری 1971ء تک جاری رہی ۔ 1968 ءمیں بائیو پلاسٹک نے ، اپنا ہلکا تین پہیوں والا ڈیلٹا نامی ٹرک تیار کرنے کے لیے آٹیکا 200 کا ڈیزائن استعمال کیا تھا (عجیب بات یہ تھی،کہ آٹیکا 200 کا پچھلا حصہ ڈیلٹا کاسامنے والا حصہ بنا دیا گیا تھا )، یہ ٹرک مارکیٹ میں معمولی کامیابی کے ساتھ فروخت ہوئی۔
سال انیس سو پینسٹھ عیسوی میں آٹیکا نے اپنے کیرمل 12 نامی ماڈل کے ذریعہ سے چارپہیوں والی گاڑیوں کے مارکیٹ میں قدم جمانے کی کوشش کی، یہ گاڑی برطانوی کمپنی ریلائنٹ کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی اسرائیلی آٹو کارز نامی کمپنی کے لائسنس کے تحت تیار کی گئی تھی۔ لغوی اعتباری سے اس کے لیے تیاری کا لفظ استعمال کرنا جائز نہ ہوگا کیونکہ اس کے بیشتر پرزہ جات درآمد کردہ تھے۔ تشہیر عام کے باوجود یہ گاڑی زیادہ فروخت نہ ہو سکی اور صرف 100 یونٹ ہی اسمبل ہو سکے۔ 1977 میں دمیتریادس نے بائیوپلاسٹک کو ایک نئی کمپنی (ڈی آئی ایم موٹر)میں بدل دیا۔ اس کمپنی نے یکسرنئی گاڑی ڈیزائن کی جس کو 1977 کے جنیوا موٹر شو میں بھی پیش کیا گیا مگر اس کی زندگی بھی تھوڑی تھی، صرف چند گاڑیاں ہی بنائی گئیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ایل ایس اسکارٹس اور جی اے آورامیدس ، 'میڈ اِن گریس' ، ٹائپوراما ، پطرس ، یونان (2003)۔
- ایل ایس اسکارٹس ، "یونانی وہیکل اینڈ مشین مینوفیکچررز 1800 ءسے حال : ایک تصویری تاریخ" ، میراتھن (2012) آئی ایس بی این۔ 978-960-93-4452-4 (ای بُک)
- جی این جورگانو (ایڈ) ، ' موٹر کاروں کا نیا انسائیکلوپیڈیا ، 1885 سے موجودہ ، ای پی ڈوٹن ، نیو یارک (1982)۔