ابجد یا ابجدیہ کسی زبان میں شامل مختلف آوازوں کو پیدا کرنے والے حروف (letters) کے ایک کامل مجموعے کو اس زبان کا ابجدیہ (alphabet) کہا جاتا ہے۔ اردو میں اس ابجدیہ کے کسی ایک حرف کے لیے لفظ ابجد بھی استعمال میں دیکھا جاتا ہے، یعنی حرف اور ابجد کو ادل بدل کر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ ابجدیہ کے لیے صرف ابجد اور یا پھر حروف ابجد کا کلمہ بھی دیکھنے میں آتا ہے۔

پس منظر ترمیم

ناقدین کے مطابق ابا جاد ایک بادشاہ کا نام تھا۔ جس کا مخفف ابجد ہے۔اور لفظ ابجد کی جڑ ابا جا ہی ہے۔ اور باقی سات کلمے اس بادشاہ کے بیٹوں کے ناموں سے منسوب کیے جاتے ہیں۔بعض محققین کا کہنا ہے کہ مرا مرا ایک شخص کا نام تھا۔اور یہ ابجدی لکھنے کا طریقہ اسی کا ایجاد کردہ ہے۔ بجکہ بعض ناقدین کے مطابق حضرت ادریس نے ابجد کو ترتیب دیکر آٹھ بامعنی کلمے بنائے اور ابجد ادریس اُس کا نام رکھ دیا گیا۔اس ابجد میں عربی کے تمام حروف آجاتے ہیں۔

حروفِ ابجد کیا ہیں؟ ترمیم

حروفِ ابجد عربی زبان کی مرہونِ منت ہیں۔اگر ان کو الگ کر کے لکھا جائے تو یہ عربی کی الف۔ب۔تے ہیں۔ان حرفوں کے اعداد بھی مقرر کیے ہیں جنہیں حسابِ جمل کہتے ہیں۔بعض لوگ اپنے بچوں کے نام بھی اسی قاعدہ سے ایسے رکھے ہیں جس سے پیدائش کا برس نکلتا ہے۔شان الحق حقی نے اس کی تعریف کچھ یہ کی ہے۔ ابجد حروفِ تہجی کی وہ ترتیب ہیں جو الف۔ ب۔د سے شروع ہوتی ہے۔