ابن الحاج ازدی
ابو عباس احمد بن محمد بن احمد ازدی اشبیلی (؟ - 647ھ / 1249ء)، جو ابن الحاج کے نام سے مشہور تھے ۔ وہ اشبیلیہ کے ایک ادیب، نحوی، ماہر لسانیات اور قاری تھے۔ عربی نحو کے مؤرخین انہیں اندلس کے نحوی مدرسہ کے اہم افراد میں شمار کرتے ہیں۔
ابن الحاج ازدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
لقب | ابن الحاج الأزدي |
عملی زندگی | |
أعمال | مؤلفاته إملاء في كتاب سيبويه ، في حكم السماع ، مختصر المستصفى في أصول الفقه للغزالي ، مختصر خصائص ابن جني ، شرح سر صناعة الإعراب لابن جني ، شرح الإيضاح للفارسي ، نقود على الصِّحاح |
استاذ | ابو علی شلوبین ، ابو حسن دباج |
پیشہ | مصنف |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمان کا اصل نام احمد بن محمد بن احمد تھا، کنیت ابو العباس، اور لقب ابن الحاج تھا۔ ان کا تعلق عرب قبیلہ ازد سے تھا۔ ان کی زندگی کی تفصیلات زیادہ معلوم نہیں، اور وہ اندلس کے دیگر نحویوں کے مقابلے میں نسبتاً گمنام رہے۔ ابن الحاج نے ابو علی شلوبین اور ابو حسن دباج سے علم حاصل کیا اور زبان و نحو میں مہارت حاصل کی، یہاں تک کہ اپنے زمانے میں بے مثال سمجھے گئے۔ انہوں نے سیبویہ، ابو علی فارسی، اور ابن جنی جیسے بڑے نحویوں کی کتب پر شروح اور حواشی لکھے۔ وہ ابن عصفور پر تنقید کرتے اور ان کی کئی آراء کی تصحیح بھی کرتے تھے۔ ابن الحاج نے حدیث اور اصولِ فقہ کے علوم میں بھی مہارت حاصل کی، جیسا کہ فیروزآبادی نے ذکر کیا۔ محسن الامین العاملی کے مطابق، وہ شیعہ مائل تھے اور اس کی دلیل ان کی ایک مفقود تصنیف ہے جس میں مسئلہ امامت پر بحث کی گئی۔ تاہم، حسن موسى الشاعر کا کہنا ہے کہ کئی اہلِ سنت علماء نے بھی امامت کے موضوع پر تصانیف کیں جن سے مراد خلافت تھی۔ [1][2] .[3]
وفات
ترمیمان کا انتقال 651ھ میں ہوا، جبکہ بعض روایات میں 647ھ بھی ذکر ہے۔
مؤلفات
ترمیمتُنسَب إليه المؤلفات التالية:
- «إملاء في كتاب سيبويه».
- «مختصر خصائص ابن جني».
- «شرح سر صناعة الإعراب لابن جني».
- «شرح الإيضاح للفارسي».
- «نقود على الصِّحاح».
- «في حكم السماع».
- «مختصر المستصفى في أصول الفقه للغزالي».
- له كتاب في العروض.
- له كتاب في الإمامة.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 164-165
- ↑ الموسوعة الميسرة في تراجم أئمة التفسير والإقراء والنحو واللغة. جمع وإعداد: وليد الزبيري، إياد القيسي، مصطفى الحبيب، بشير القيسي، عماد البغدادي. سلسلة إصدارات الحكمة - مانشيستر. الطبعة الأولى - 2003. المجلد الأول، ص. 337
- ↑ عبد الكريم الأسعد، ص. 165