ساتویں صدی ہجری میں دمشق کے دو طبیب بھائی ہیں، پہلے کا نام شرف الدین علی بن یوسف الرحبی ہے، دمشق میں 583ھ کو پیدا ہوئے، دمشق میں تدریسِ طب کی ذمہ داری سنبھالی اور بیمارستانِ کبیر میں خدمات انجام دیں، ابن العبری ان کے بارے میں کہتے ہیں : “طب کے نظریاتی حصہ کے ماہر تھے ..” ابن ابی اصیبعہ کہتے ہیں کہ ان کی تصانیف میں کتاب “خلق الانسان وہیئہ اعضائہ ومنفعتھا” ہے، ان کی وفات دمشق میں 667ھ کو ہوئی۔

دوسرے بھائی جمال الدین بن یوسف ہیں، ابن العبری ان کو ذاتی طور پر جانتے تھے اور کچھ عرصہ ان کی صحبت میں بیمارستانِ نوری میں خدمات انجام دیتے رہے، وہ طب کے عملی حصہ پر کام کرتے تھے، ان کے بارے میں ابن العبری لکھتے ہیں : “وہ حسنِ اخلاق سے مزین شخص تھے، طب میں ان کے فاضل تجربات تھے اور وہ معالجہ میں خاص شہرت رکھتے تھے ”.

حوالہ جات ترمیم