ابوقیس حرمہ
نام حرمہ۔ کنیت ابوقیس۔ بنونجار میں سے تھے۔ ابتدا ہی سے بت پرستی سے سخت نفرت تھی۔ اسلام قبول کرنے سے قبل ایک عبادت گاہ بھی بنائی تھی جس میں کسی نجس مرد اور عورت کو جانے کی اجازت نہ تھی۔ جب مدینہ میں اسلام کا غلغلہ ہوا اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو اس وقت ان کا عالم پیری تھا۔ تاہم آپ نے جوش و خروش سے رسول اللہ کا خیر مقدم کیا اور اسلام سے مشرف ہوئے۔ بڑھاپے میں روزے رکھتے اور دن بھر کھیتوں میں کام کرتے۔ اس وقت قاعدہ تھا کہ جو شخص افطار کے وقت سو جائے وہ تمام رات اور دوسرے دن روزہ رکھے۔ ایک دن آپ تھکے ماندے گھر آئے۔ کھانے میں دیر تھی۔ لیٹ گئے اور تھکن سے سو گئے۔ آخر بیوی نے افسوس کرتے ہوئے بیدار کیا۔ صبح اُٹھے تو بھوک پیاس سے نڈھال ہو چکے تھے۔ حالت خراب ہو رہی تھی۔ رسول اللہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور سارا واقعہ سنایا۔ اسی وقت یہ آیت نازل ہوئی کہ( تم طلوع فجر تک کھانا کھا سکتے ہو) اس آسانی کا سن کر تمام لوگ خوش ہو گئے۔