ابو بکر محمد بن بکر بن محمد طوسی نوقانی (متوفی 420ھ) ایک شافعی فقیہ اور فقہ کے ممتاز علماء دین میں سے ایک تھا ۔

ابو بکر طوسی
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 1029ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تلمیذ خاص القشیری [1]  ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

ابو بکر طوسی نے نیشاپور میں استاد ابو الحسن الماسرجسی اور بغداد میں شیخ ابو محمد البافی سے فقہ حاصل کی۔ ان سے علم حاصل کرنے والوں میں مشہور استاد ابو القاسم القشیری بھی شامل ہیں۔

آپ نیشاپور میں شافعی علماء کے امام اور ان کے مدرس تھے۔ آپ زہد و تقویٰ کے پیکر، دنیاوی جاہ و منصب سے بے رغبت، اور سلاطین کے دربار میں جانے سے گریزاں تھے۔ آپ کی سیرت اور اخلاق نہایت عمدہ تھے۔ محمد بن مأمون نے بیان کیا کہ ایک بار میں بغداد میں شیخ ابو عبدالرحمن السلمی کے ساتھ تھا، انہوں نے کہا: "آؤ میں تمہیں ایک ایسے نوجوان سے ملواؤں جو نہ صوفیوں میں ہے نہ فقیہوں میں، مگر اس سے بہتر طریقے اور زیادہ ادب والا کوئی نہیں۔" پھر وہ مجھے شیخ ابو محمد البافی کی مجلس میں لے گئے اور وہاں شیخ ابو بکر الطوسی کو دکھایا۔ آپ کا ذکر شافعی فقہ کی مشہور کتب جیسے "الروضة" اور "الشرح الكبير" میں متعدد بار آیا ہے۔

وفات

ترمیم

آپ کا انتقال 420 ہجری میں بنوقان میں ہوا۔[2][3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. عنوان : Encyclopaedia of Islam — تاریخ اشاعت: 1986 — جلد: 5 — صفحہ: 526
  2. طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 4/ 131
  3. الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص231