ابو خلف طبری
ابو خلف محمد بن عبد الملک بن خلف طبری سلمی ( وفات 470ھ بمطابق 1077ء [2] ) شافعی فقیہ اور فقہ کے ممتاز ترین علماء میں سے ایک تھے ۔ انہوں نے قفال اور ابو منصور بغدادی سے فقہ حاصل کی، اور وہ ایک فقیہ صوفی تھے۔ ان کا ذکر کتاب الروضة میں بار بار آیا ہے۔
ابو خلف طبری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | سنہ 1077ء [1] |
عملی زندگی | |
استاذ | ʻAbd Allāh ibn Aḥmad Qaffāl ، أبو منصور البغدادی |
پیشہ | فقیہ |
درستی - ترمیم |
تصانیف
ترمیم- . سلوة العارفین و انس المشتاقین:یہ تصوف پر ایک کتاب ہے جسے ابن السبکی نے اپنے وقت کا عظیم الشان تصنیف قرار دیا اور اس کی بے حد تعریف کی۔
- . النوع الفقهي من أنواع المقصود:یہ کتاب فقہی مسائل کے مختلف اقسام پر مبنی ہے اور ان کا تفصیلی جائزہ پیش کرتی ہے۔
- . الكناية في الفقه:فقہ کی ایک کتاب جو "کنایہ" کے مسائل اور ان کے شرعی اطلاقات پر روشنی ڈالتی ہے۔
- . شرح المفتاح لابن القاص:ابن القاص کی تصنیف "المفتاح" کا فقہی شرح، جو اس موضوع پر ایک اہم علمی کام ہے۔
- . المعين على مقتضى الدين:یہ کتاب دین کے تقاضوں کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے میں رہنمائی فراہم کرتی ہے۔
وفات
ترمیمان کا انتقال 470 ہجری کے قریب ہوا۔ وہ اپنے وقت کے ایک جلیل القدر عالم، فقیہ اور صوفی تھے۔ ان کی وفات کے بعد ان کی علمی و روحانی خدمات کو بہت سراہا گیا، اور ان کے شاگردوں اور بعد کے علما نے ان کے کام کو آگے بڑھایا۔ ان کی وفات سے علم و تصوف کے میدان میں ایک خلا پیدا ہوا، لیکن ان کی تصانیف اور افکار نے آنے والی نسلوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ فراہم کیا۔[3][4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1032445459 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2022 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ خير الدين الزركلي (2002)۔ الأعلام (15 ایڈیشن)۔ دار العلم للملايين۔ ج مج6۔ ص 248
- ↑ طبقات الشافعية الكبرى، تاج الدين السبكي، 4/ 179
- ↑ الاجتهاد وطبقات مجتهدي الشافعية، محمد حسن هيتو، ص235-236