ابو قاسم برزلی
امام برزلی المالکی (741ھ - 844ھ) ابو قاسم بن احمد بن محمد بلوی قیروانی معروف برزلی: مراکش کے مالکی ائمہ میں سے ایک تھے، آپ تونس میں رہتے تھے، آپ درس و تدریس دیتے اور وہاں فتویٰ جاری کرتے تھے ۔ آپ کو شیخ الاسلام کہا جاتا ہے۔
امام | |
---|---|
ابو قاسم برزلی | |
(عربی میں: أبو القاسم بن أحمد بن مُحمَّد البَلَوِي القيرواني) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | أبو القاسم بن أحمد بن محمد البَلَوِي القيرواني |
پیدائش | سنہ 1340ء |
وفات | سنہ 1440ء (99–100 سال) تونس شہر |
وجہ وفات | طبعی موت |
کنیت | ابو قاسم |
مذہب | اسلام |
فرقہ | اہل سنت |
عملی زندگی | |
استاد | ابن عرفہ |
پیشہ | مفتی ، عالم |
مادری زبان | عربی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
شعبۂ عمل | روایت حدیث |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمآپ 741ھ میں بمطابق 1340ء کے قریب پیدا ہوئے ، [1] آپ ایک طویل عرصہ تک علم حاصل کرتے رہے ، اس نے ابن مرزوق جد، ابو حسن بطرانی اور ابن عرفہ سے تقریباً چالیس سال تک اپنے علم حاصل کرتے رہے اور اپ نے ان سے سات قراءتیں سیکھی۔ بہت سی کتابیں لیں ، اور اور امام شازلی اور احمد بن مسعود البلانسی کی جماعتیں جو ابن ابی حجہ کے نام سے مشہور ہیں،۔ سخاوی نے کہا: ان کا انتقال تیونس میں ایک سو تین سال کی عمر میں ہوا۔ جس نے بھی احکام کے مسائل کا مجموعہ لکھا جس میں مفتیوں اور حاکموں پر نازل ہونے والے مسائل اور الدیوان الکبیر کو فقہ پر لکھا، اس کی وفات سن 844ھ بمطابق 1440 میں ہوئی۔وہ آپ ہی ہیں۔ [2]
وفات
ترمیمآپ کی وفات سن 844ھ بمطابق 1440 میں تونس شہر میں ہوئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ أحمد بابا التنبكتي، أحمد بابا (2000). تحقيق عبد الحميد عبد الله الهرامة (المحرر). نيل الابتهاج بتطريز الديباج (ط. 2). دار الكاتب. ص. 368–369.
- ↑ أحمد بابا التنبكتي، أحمد بابا (2000). تحقيق عبد الحميد عبد الله الهرامة (المحرر). نيل الابتهاج بتطريز الديباج (ط. 2). طرابلس الغرب - ليبيا: دار الكاتب. ص. 368–369.