فلسطینی عالم ابو قتادہ جو 1960ء میں بیت الحم میں پیدا ہوا۔ برطانیہ نے دہشت پر جنگ کی آڑ میں اسے دس سال قید میں رکھا۔ بالآخر برطانوی عدالت نے 2012ء میں اس کی جیل سے رہائی کے بدلے دن میں 22 گھنٹے نظر بند کرنے کا عندیہ دیا۔[1] جولائی 2013ء میں اردن کے بادشاہ سے گفت و شنید کے بعد برطانیہ نے قتادہ کو ملک بدر کر دیا جہاں اسے جیل میں ڈال دیا گیا۔[2] برطانوی وزیر اعظم کیمرون اور وزیر داخلہ ٹریسا میہ نے کامیاب ملک بدری پر خوشی کا اظہار کیا۔

ابو قتادہ
(عربی میں: أبو قتادة الفلسطيني ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 1960ء
بیت الحم
رہائش فلسطین، برطانیہ
شہریت اردن   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر نام ابو عثمان
عملی زندگی
مادر علمی جامعۂ پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ دہشت گرد ،  الٰہیات دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعۂ پشاور   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The case against Abu Qatada"۔ انڈپنڈنٹ۔ 8 فروری 2012ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. "اردن: ابوقتادہ کی عدالت میں پیشی، جیل منتقلی"۔ بی بی سی موقع۔ 7 جولائی 2013ء۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ