ابو متوکل علی بن داؤد الناجی البصری ، ثقہ تابعی اور حدیث کے راویوں میں سے ہیں اور وہ بالاتفاق ثقہ راویوں میں سے ہیں، ان کی وفات ایک سو دو ہجری 102ھ میں ہوئی۔ [1]

أبو المتوكل الناجی
معلومات شخصية
اسم الولادة علي بن داود الناجی البصری
تاريخ الوفاة 102 هـ
الكنية أبو المتوكل
الحياة العملية
مرتبته عند ابن حجر ثقة
پیشہ مُحَدِّث  تعديل قيمة خاصية (P106) في ويكي بيانات
سير أعلام النبلاء/أبو المتوكل الناجي  - ويكي مصدر

روایت حدیث

ترمیم

آپ حدیث نبوی کی روایت ان حضرات سے کرتے ہیں: ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا، ابوہریرہ رضی اللّٰہ عنہ، ابن عباس رضی اللہ عنہ، ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ اور جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے۔ تابعین میں سے: قتادہ، حامد الطویل، خالد الحضا، علی بن علی الرفاعی، ابو عقیل بشیر بن عقبہ اور کئی دوسرے محدثین سے۔ [1]

جرح اور تعدیل

ترمیم

ابو حاتم الرازی نے کہا: "نامعلوم"۔ ابو زرعہ رازی نے کہا: ثقہ۔ ابو سعد السمانی نے کہا: متفق علیہ، وہ ثقہ ہے۔ احمد بن حنبل نے کہا: میں نے خیر کے سوا کچھ نہیں سیکھا۔ احمد بن شعیب النسائی نے کہا: ثقہ۔ احمد بن صالح الجیلی نے کہا: "ثقہ ہے۔" ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ۔ علی بن المدینی نے کہا: ثقہ۔ عمادالدین بن کثیر الدمشقی نے کہا: "تابعی، قابل اعتماد اور انتہائی قابل احترام ہیں۔" یحییٰ بن معین نے کہا: ثقہ ہے اور اس کی حدیث میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اسے ابوبکر البزار نے بھی ثقہ کہا تھا۔ [2]

وفات

ترمیم

آپ نے 102ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثانية - أبو المتوكل- الجزء رقم5"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 12 نوفمبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021 
  2. "موسوعة الحديث: علي بن داود"۔ hadith.islam-db.com۔ 29 أغسطس 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 اگست 2021