اتاپوئیریکا پہاڑیاں (اسپینش میں Sierra de Atapuerca) برگوس، کاستیلے اور لی آن (Burgos، Castile and Leon) کے صوبہ جات میں اور تاپوئیریکا (Atapuerca) اور ابیئس دے جوارس (Ibeas de Juarros) کے پاس موجود ہیں۔ یہاں کئی گپھائیں شامل ہیں جہاں انسان کے یورپ اب تک پائے گئی سب سے پہلے آباواجداد کی ہڈیاں پائی گئی ہیں۔ یہ ہڈیاں 1ء2 کروڑ سال پہلے کی بتائی جاتی ہیں۔ اسی کو دیکھتے ہوئے یونیسکو نے اس جگہ کو عالمی وراثت کے مقام کے طور پرنام زد کیا ہے۔

Archaeological Site of Atapuerca
UNESCO World Heritage Site
A karst cave in Atapuerca.
اہلیتCultural: iii, v
حوالہ989
کندہ کاری2000 (24th دور)

اتاپوئیریکا پہاڑیوں کی جغرافیائ کیفیت ترمیم

بوریبا درّہ ایبرو ندی سے جڑی وادی کو میڈٹرینین ندی سے جوڑتا ہے۔ دوئیرو وادی اس ندی سے اپجنے والے راستے کو سیدھے اٹلانٹک سمندر تک لے جاتا ہے۔ کسی طرح سے یہ رومن بُرج اور سینٹ جیمس کی مقدس زیارت گاہ کے راستے کا حصہ تھا۔ یہ اب این- ایک اور ایپی -ایک شاہ راہوں کے ذریعے طے کی جانے کے لیے بدل چکا ہے۔

اتاپوئیریکا کی کھدائی کی جگہ ترمیم

اس علاقے میں ریلوے میں کٹوتی کے جوڑنے کے دوران پایا پائے جانے والی جگہوں جیسے گرین دولینا (Gran Dolina)، گلیریا (Galeria) اور ایلیفانتے (Elefante) اور سما دے لاس ہئیساس (Sima de los Huesos) کی گپھا دلچسپی سے اخباروں کی شان بنے رہے تھے۔ سائنسی کھدائی کا کام 1964 میں شروع ہوا اس سے الگ الگ دور کے انسانوں کے یہاں رہنے کا پتہ چلا ہے جیسے :

  1. سب سے پہلے کے دور کا انسان
  2. کانسی کے دور کا انسان
  3. آج کے دور کا انسان

کھدائی کے دوران پتھر کی نقاشی بھی ملی تھی۔ کھدائی کی دیکھ ریکھ جن لوگوں نے کی وہ اس طرح ہیں :

٭ 1978 سے 1990 - ایملیانو اگورے (Emiliano Aguirre) ٭ 1990 سے اب تک ایؤدالد کاربونیل (Eudald Carbonell)، جو سے مریا برمودیز دے کاسترو (Jos Mara Bermdez de Castro) اور جوان لئس ارسواگا (Juan Luis Arsuaga)

کاستلے اور لیؤن علاقے کی سرکار نے اس جگہ کو اسپین کی ثقافت سے جڑی جگہ (Espacio cultural) کا درجہ دیا ہے۔ زو نا آرکیؤلوجیکا سیئیرا دے اتاپئیرکا (Zona Arqueolgica sierra de Atapuerca) کو بئین دے انتیریس کلچرل کے تحت لایا گیا ہے۔ اس جگہ کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے یونیسکو نے 2000 میں اسے عالمی ثقافت کا مقام قرار دیا ہے۔

سب سے پہلا کھدائی کا دور (1910 سے شروع) ترمیم

20 ویں صدی میں جیزس کاربولو (Jess Carballo) (1910-1911)، جیوفری کلارک (Geoffrey Clark) (1971)، جوس ماریا اپیلانز (Jos Mara Apellniz) (1973-1983) اور جوان لئس ارسواگا (Juan Luis Arsuaga) (2000-) کی قیادت میں ایک ٹیم بہ شمول (2000) عیسوی کی میہم کئی ماہرین آثار قدیمہ، بعد پتھر کے دور کے چینی مٹی کی باقیات برآمد کیے اور کانسی اور اوّلین دور کے رومن بادشاہت کے سامان کھدائی کے دوران حاصل کیے۔

گالیریا دے لا ایدواردا ء ایل کولورا (1972) ترمیم

گالیریا دے لا ایدواردا ء ایل کولورا (Galera de la Eduarda y el Kolora) کی کھوج 1972 میں ایک مقامی ماہرینِ علم کہفیات (speleology group) کی جانب سے کی گئی تھی۔ اس سے پتہ چلا که گپھا کی مصوّری کلیۃً محفوظ ہے۔

گلیریا ترمیم

جبڑے کا ایک ٹکڑا 1970 میں برآمد کیا گیا تھا اور 1995 میں کھوپڑی کا ایک ٹکڑا، دونوں 6،00،000-4،00،000 سال پہلے کی تاریخ کے تھے۔ یہاں کئی جانوروں جن میں شیر ببر اور کئی پیڑ پودے اور اوزار شامل ہیں جو 400،000 سال پرانے ہیں، ان کی باقیات دستیاب ہوئے ہیں۔

ترینچیرا مار فیریر ای نوریا پساریل (Trinchera Mar Ferrer i Nuria Passarell 1981-) = ترمیم

گرین دولینا کی جگہ جسے 1981 ستمبر سے کھودنا شروع ہوا تھا، کئی سطحوں (ٹی ڈی 11 سے ٹی ڈی-1 تک) ایک وسیع العلاقہ گپھا ہے :

٭ سطح ٹی ڈی 11: ماؤسٹیرئین (Mousterian) اوزار پائے گئے ہیں۔ ٭ سطح ٹی ڈی 10 اوزار اور جنگلی بھینسوں کی باقیات کے ساتھ، قدیم ترین انسانوں کی ایک کھوپڑی ہو سکتا تھا۔ ٭ سطح ٹی ڈی 8، 1994 میں پہلی بار شاندار گوشت خوار جانوروں کی ہڈیاں پائی گئی ہیں۔ ٭ سطح ٹی ڈی 7 میں، جسمانی ساخت میں (ایک پرانے زمانے جانور موفلان) کی طرح ایک گائے کی نسل کے ایک جانور جس کی ایک ٹانگ جو 1994 میں برآمد کی گئی تھی۔ ٭ سطح ٹی ڈی 6 (اروڑہ پرت): 1994 اور 1995 میں، محکمہ آثار قدیمہ نے 780،000 سے 850۔ 000 کے بیچ سال پہلے کی تاریخ والے پانچ یا چھہ ہومونڈس سے 80 ہڈی کے ٹکڑے پائے تھے۔ یہاں پائے گئے انسانی باقیات کے بارے میں 25٪ تجزیے کا پہلا ثبوت دکھایا جا چکا ہے۔ یہ پتہ ابھی تک نہیں چلا سکا پچھمی یورپ میں کھوج کی کئی کسی بھی انسان نما ڈھانچے کم سے کم 250،000 سال پرانے ہیں یہ یا یہ انہی کے زمرے میں آتے ہیں۔ ٭ سطح ٹی ڈی -5 گوشت خوار جانوروں ایک کا اڈا ہو سکتا تھا۔ ٭ سطح ٹی ڈی -4 میں 1991 کی کھوج مہم کے دوران چار پتھر کے ٹکڑے پائے گئے، (780،000 عیسٰی قبل کی تاریخ سے متعلق)۔ اس کے علاوہ، یہاں ارسس دولنینسس (Ursus dolinensis) کی ایک درجن باقیات پائ گئی ہیں جو که ایک بھالو کی ایک نئی دریافت کردہ نسل سے جڑے ہیں۔ ٭ نچلی سطح (ٹی ڈی 1 اور ٹی ڈی 2) میں کوئی ہڈیاں نہیں پائے گئے ہیں۔

سیما دے لاس ہوئے سوس (Sima de los Huesos (1983-)) ترمیم

 
"Homo heidelbergensis Cranium 5" is one of the most important discoveries in the Sima de los Huesos, Atapuerca (Spain). The mandible of this cranium appeared, nearly intact, some years after its find, close to the same location.

اتاپوئیریکا میں سب سے مشہور جکہ سما ڈے لاس ہئیسوس (Sima de los Huesos یا ہڈیوں کا گڈھا) ہے۔ اس سائٹ کئیوا میئر (Cueva Mayor) کی گپھا کی نالی کے درمیان سے 13 میٹر (4[1] 3 فٹ) گہری چمنی کے تل پر وقوع پزیر ہے۔ یہاں کے فلنٹ میں لتھر قور موجود ہے۔ 1997 میں شروع کرکے اتکھنن ٹیم نے کم سے کم 350،000 سال کے دور کی تاریخ سے بھی پرانی 5500 انسانی ہڈیوں وغیرہ کو نکالے ہیں۔ اس کا بیورا اس طرح سے ہے :

  • 530،000 سال پہلے کرانیوسنوسگٹوسس (Craniosynostosis) کے ساتھ ایک بچے کی باقیات یہاں پر ملے تھے۔ اس کھوج سے پتہ چلتا ہے که کھانا ساتھ ملکر کھانے کا طریقہ انسانوں میں بہت زمانے سے ہے۔
  • ایک پوری کھوپڑی جس کا نام مگیلون (Migueln) ہے پائی گئی تھی۔ اتکھنن گڈھے میں ہڈیوں کا ایک ساتھ جمع ہونا دلیل ہے اس بات کی کہ گپھا کے باشندوں کے ذریعے اپنے متوفی اصحات کو دفن کرنے کے قدیم عمل کا آئینہ دار ہے۔[2]
 
Carnivore skull

سیما دیل ایلیفانتے (Sima del Elefante (1996-)) ترمیم

آثار قدیمہ پر تحقیق کے معاون ناظم جوس ماریا بیرموڈیز دے کاسترو (Jos Mara Bermdez de Castro) کے مطابق کھوج سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ ایک ملین سال پہلے یہاں پر اوزار کا استعمال شروع ہوا تھا [3][4]


کئیوا دیل مرادور (Cueva del Mirador (1999-)) ترمیم

اس جگہ سے پتہ چلتا ہے که کھیتی باڑی اور پھل اگانے کا کام پتھر کے نئے زمانے سے لے کر کانسی کے دور تک یہاں پر خوب ہوتے جا رہا تھا۔

آرچیڈ ویلی (Orchids Valley (2000-2001)) اور ہونددیرو (Hundidero (2004–2005)) ترمیم

پرانے پتھر کے دور کے پتتھروں کے اوزار اس علاقے سے ملے ہیں۔

ہوٹل کیلیفورنیا (2006) ترمیم

یہ پرانے دور میں کھلی ہوا کی بستی کی جگہ کو نام دیا گیا ہے۔

تاریخ ترمیم

اتاپوئیریکا ہی اتاپوئیریکا کی لڑائی کی جگہ بنی جو که 1054 میں کاستیلے کے فرڈنینڈ اوّل اور اس کے بھائی نوارے کے گارشیا پانچویں کے بیچ میں ہوئی تھی۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Stanley Greenspan (2006-02-07)۔ How Symbols, Language, and Intelligence Evolved from Early Primates to Modern Human۔ ISBN 0-306-81449-8 [مردہ ربط]
  2. Gracia A, Arsuaga JL, Martínez I, Lorenzo C, Carretero JM, Bermúdez de Castro JM, Carbonell E. (2009). "Craniosynostosis in the Middle Pleistocene human Cranium 14 from the Sima de los Huesos, Atapuerca, Spain", Proc Natl Acad Sci U S A. 2106(16):6573-8. PMID 19332773
  3. "'First west Europe tooth' found"۔ بی بی سی نیوز۔ 2007-06-30۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2014 
  4. "'Fossil find is oldest European yet'"۔ نیچر۔ 2008-03-26۔ 05 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2014 

خارجی روابط ترمیم

ماخذ ترمیم