اجتماعی آبروریزی، اجتماعی عصمت دری یا اجتماعی زیادتی (انگریزی: Gang rape) اس وقت وقوع پزیر ہوتی ہے جب افراد کا ایک گروہ مل کر کسی ایک واحد مظلومہ کی آبروریزی کرتا ہے۔ دنیا بھر میں ایسے بے شمار واقعات کی اطلاعات عام ہیں جہاں دو یا اس سے زائد خاطیوں نے (عمومًا کم از کم تین [1]) مل کر اس جرم کو انجام دیا ہے۔ مسئلے کی وسعت پر منظم معلومات اور شماریات محدود ہیں۔

1830ء کی جاپانی مصوری کا نمونہ۔ اس تصویر میں مصور نے اس دور کے حساب سے اجتماعی آبروریزی کی عکاسی کی کوشش کی۔ یہ ایک جاپانی کتاب سے ماخوذ ہے۔

ایک مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ اجتماعی آبروریزی کے واقعات میں مجرمین اور مظلومات کم عمر ہیں اور اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ وہ بے روزگار بھی ہیں۔[توضیح درکار] اجتماعی آبروریزیوں میں شراب اور منشیات کا استحصال، راتوں میں کیے جانے والے حملے اور سخت جنسی حملے جیسے نتائج دیکھے گئے ہیں۔ اس میں مظلومات کا کم ہی دفاع اور کم سے کم ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا، جب کہ انفرادی آبروریزیوں یہ زیادہ پائے گئے ہیں۔[2] ایک اور مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ گروہی جنسی حملے زیادہ تشدد رکھتے ہیں اور اس میں مظلومہ کا دفاع بھی انفرادی حملوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ اس میں مظلومات بحرانی اور پولیس خدمات کا کم ہی استعمال کرتے ہیں۔ اس میں یہ بھی ممکن ہے کہ مظلومات خود کشی اور نفسیاتی علاج پر توجہ زیادہ کرتی ہیں۔[3]

جتماعی آبروریزی کو کبھی کبھار "گروہی آبروریزی" (انگریزی: Group rape) یا "دعوتی آبروریزی" (انگریزی: party rape) اور "ہمہ جرم و آبروریزی کا مرتکب" (انگریزی: multiple perpetrator rape) بھی ادب میں کہا جاتا ہے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Neumann, Stephani. Gang Rape: Examining Peer Support and Alcohol in Fraternities. Sex Crimes and Paraphilia. Hickey, Eric W., 397-407
  2. S. E. Ullman (1999)۔ "A Comparison of Gang and Individual Rape Incidents"۔ Violence and Victims۔ 14 (2): 123–133۔ PMID 10418766۔ 24 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 مئی 2008 
  3. C. A. Gidycz، M. P. Koss (1990)۔ "A Comparison Of Group And Individual Sexual Assault Victims"۔ Psychology of Women Quarterly۔ 14 (3): 325–342۔ ISSN 0361-6843۔ doi:10.1111/j.1471-6402.1990.tb00023.x 
  4. Ullman, S. E. (2013). 11 Multiple perpetrator rape victimization. Handbook on the Study of Multiple Perpetrator Rape: A Multidisciplinary Response to an International Problem, Miranda A.H Horvath, Jessica Woodhams (Editors), 4, Chapter 11; آئی ایس بی این 978-0415500449