احتراق ؛ سائنسی مضامین میں بھڑک جانے یا جلنے کے عمل کو کہا جاتا ہے جس کے دوران حرارت اور دیگر اشکال میں توانائی کا قابلِ استعمال اخراج ہوتا ہے، اسے ایک کیمیائیتعامل (reaction) میں شمار کیا جاتا ہے اور انگریزی میں اسے combustion کہتے ہیں۔ کیمیائی تعریف کے مطابق یہ احتراق کا عمل ایک برحراری (exothermic) عمل ہے جس میں ایندھن اور کوئی تکسیدہ (oxidant) آپس میں کیمیائی عمل کر کہ جواہر اور برقات کا تبادلہ کرتے ہیں اور نئی اقسام کے سالمات میں بدل جاتے ہیں جس دوران توانائی ؛ حرارت، روشنی اور دھویئں کی سالماتی حرکات کی صورت میں باہر نکلتی ہے اسی لیے اس کو برحراری تعامل کہا جاتا ہے۔
بھڑک کر شعلہ بناتی ایک تیلی کبریت (match) ؛ یہ احتراق کے عمل کی ایک نہایت سادہ ، آسان اور عمدہ مثال کے طور پر سمجھی جا سکتی ہے ۔
وہ کیمیائی تعامل جس کو جلنا یا احتراق کہا جاتا ہے اصل میں ایک ایسے عامل جوہر یا سالمے کہ جو کسی دوسرے جوہر یا سالمے کی تکسید کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو کے ذریعہ عمل پزیر ہوتا ہے اور اس عامل کو اس کی اسی خاصیت کی وجہ سے تکسیدہ کہا جاتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ ایک تکسیدہ اصل میں ایک ایسا عامل ہوتا ہے کہ جو کسی دوسرے جوہر یا سالمے کو برقات (electrons) منتقل کرنے کی، فراہم کرنے کی (کمی پورا کرنے کی) صلاحیت کا حامل ہو۔