احمد خصاف فقہ حنفی میں امام کا درجہ رکھتے ہیں۔

نام ترمیم

احمد بن عمرو بن مہران خصاف سے مشہور ہیں۔

کنیت ترمیم

ابوبکر کنیت تھی ۔

علمی مقام ترمیم

بڑے عالم فاضل محدث فقیہ زاہد پ رہی ز گار عارف مذہب حاسب فرضی تھے۔ علم اپنے باپ جو شاگرد تھے امام محمد حسن تلمیذ امام ابو حنیفہ سے پڑھا شمس الائمہ حلوائی کہتے ہیں کہ آپ ان علمائے کبار میں سے ہیں کہ جن کامذہب کے معاملہ میں اقتداء کرنا صحیح ہے۔

خصاف کی وجہ تسمیہ ترمیم

خصّاف آپ کو اس لیے کہا کرتے تھے کہ آپ اپنے ہاتھ کی کمائی نعلین دوزی سے اپنا گزارہ کرتے تھے۔

تصنیفات ترمیم

آپ کی تصنیفات سے یہ کتابیں ہیں :

کتاؔب الحیل،کتاؔب الوصایا، کتاؔب الشروط الکبیر والصغیر، علیل الاقارب، کتاؔب احکام العصیر،کتاؔب المحاضر والسجلات، کتاؔب ادب القاضی ،کتاؔب لنفقات علی الاقارب، کتاؔ ب احکام العصیر،کتاؔب ورع الکعبۃ،کتاؔب احکام الوقف، کتاؔب اقرار الورثہ بعضہم بعض۔ کتاؔب المسجد والقبر۔[1]

وفات ترمیم

اسّی سال کی عمر میں 261ھ میں بغداد میں آپ نے وفات پائی۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. الاعلام مؤلف: خير الدين زركلی الدمشقی
  2. موسوعہ فقہیہ ،جلد1 صفحہ 461، وزارت اوقاف کویت، اسلامک فقہ اکیڈمی انڈیا